پاکستان میں3صحافی کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں. معاون خصوصی برائے اطلاعات

میڈیا کو حقیقی معلومات دینے کے لیے سینٹرل نیوز پورٹل بنایا گیا تاکہ بلاوجہ خوف وہراس نہ پھیلے. ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 28 مارچ 2020 15:46

پاکستان میں3صحافی کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں. معاون خصوصی برائے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 مارچ۔2020ء) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس اعوان نے 3 صحافیوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کردی جن میں سے 2 کاتعلق لاہور جبکہ ایک کا وزیرآباد سے ہے.اسلام آباد میں ویڈیو لنک پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ایک واٹس گروپ بنا کر تمام وزیر اطلاعات یا ترجمان کو شامل کرنا تھا جسے بنا لیا گیا ہے اور اس میں صوبے اپنی اپنی تفصیلات شیئر کررہے ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے ایک میکانزم تشکیل دے دیا گیا ہے تا کہ اگر میڈیا پر کوئی غلط خبر چلے تو فوری طور پر متعلقہ صوبے کی جانب سے وضاحت سامنے آجائے اور پی آئی ڈی کے ذریعے تمام میڈیا کو آگاہ کردیا جائے.اس کے علاوہ میڈیا کو حقیقی معلومات دینے کے لیے سینٹرل نیوز پورٹل بنایا گیا جس کا مقصد صوبوں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کو مثبت طریقے سے پیش کرنا تھا تا کہ عوام میں خوف و ہراس کو کم کیا جاسکے.انہوں نے کہا کہ قرنطینہ یہ ایسے مقامات جہاں متاثرہ مریض کی نشاندہی ہو وہاں میڈیا اور عوام کے جانے کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہٰذا ان کو سہولت دینے اور محفوظ رکھنے کے لیے پی آئی ڈی کورونا جرنلسٹ ایپلکیشن لانچ کردی گئی ہے.انہوں نے کہاکہ اس ایپلکیشن کا مقصد نہ صرف تحفظ فراہم کرنا بلکہ اگر کوئی صحافی کورونا سے متاثر ہوا تو اس کا بھی اندراج کیا جائے گا ساتھ ہی انہوں نے 3 صحافیوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی بھی تصدیق کی.معاون خصوصی نے بتایا کہ پورے پاکستان میں کہیں بھی کوئی صحافی یا ان کے اہلِ خانہ میں سے کوئی کورونا وائرس سے متاثر ہو تو اس وہ اس ایپلکیشن کے ذریعے آگاہ کرے جس کے بعد متعلقہ صوبائی حکومتیں وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر اس کی مدد کی کوشش کریں گی. انہوں نے کہا کہ جس طرح کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر اور طبی عملے کو ذاتی تحفظ کا سازو سامان دیا جارہا ہے وہیں ہم نے نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر ایک جرنلسٹ پروٹیکشن کٹ بنائی ہے تا کہ حساس مقامات اور قرنطینہ مراکز کی کوریج کرنے والے صحافیوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے.ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مذکورہ کٹس صوبائی وزیراطلاعات تقسیم کریں اور صحافی ان سے رابطہ کر کے یہ کٹس حاصل کرسکتے ہیں. انہوں نے بتایا کہ این سی سی کے فیصلوں پر رپورٹنگ میں انہیں اپنی مرضی کی شکل دے دی جاتی ہے اور کمیونکیشن گیپ غلط انفارمیشن کو جنم دے رہا ہے لہٰذا فیصلہ کیا گیا کہ قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے تمام فیصلوں کو میڈیا کمیونکیشن پلان کے تحت عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا‘انہوں نے اعلان کیا کہ اس مقصد کے لیے وزارت اطلاعات کی جانب سے 5 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا جارہا ہے.فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیشنل کوآرڈینشن کمیٹی کورونا وائرس سے بچاﺅ کے اقدامات کا جائزہ لیتی ہے، کمیٹی کورونا سے بچاﺅ کے اقدامات سے متعلق حکمت عملی پر بھی غور کر رہی ہے.انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں سمیت دیگر عملے کو این ڈی ایم اے آلات فراہم کررہی ہے اور نیشنل کوآرڈینشن کمیٹی تمام خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کررہی ہے‘فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صحافیوں کا تحفظ بھی حکومت کی اولین ترجیح ہے، این ڈی ایم اے کی طرف سے صحافیوں کو کٹس فراہم کی جائیں گی، ریلیف پروگرام میں میڈیا کو حصہ دار بنانے کے لیے غور کررہے ہیں.معاون خصوصی نے کہا کہ کورونا کے درپیش چیلنجز کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینا ضروری ہے، انسداد کورونا کے فیصلوں کے اطلاق کاجائزہ بھی بہت ضروری ہے.