وزیر خارجہ کامتحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ

کرونا وائرس کے پھیلا کو روکنے ،عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال

جمعرات 2 اپریل 2020 22:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین کرونا وائرس کے پھیلا کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔

وزیر خارجہ نے دبئی ائرپورٹ پر واپسی کے منتظر پاکستانیوں کو جلد پاکستان بھجوانے پر متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے اس عالمی وبا کے پھیلا کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کیلئے، متحدہ عرب امارات کی طرف سے اٹھائے گئے، بروقت اقدامات کو سراہتے ہوئے،پاکستان میں اس وبا کی صورت حال اور اس سے نمٹنے کیلئے، حکومت کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں سے اپنے ہم منصب کو آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ عالمی وبا پوری دنیا کیلئے چیلنج بن چکی ہے لیکن ترقی پذیر ممالک کو اپنے محدود معاشی وسائل کے سبب اس وبائی چیلنج سے نمٹنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں اس لیے وزیر اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک پر معاشی بوجھ میں کمی لانے کیلئے، ان ممالک کے واجب الادا قرضوں کو ری اسٹرکچر کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ یہ ممالک اپنے وسائل اس وبا سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے بروئے کار لا سکیں ۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ کی ٹیلیفونک کال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کرونا وبا کے سبب پاکستان میں ہونیوالے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس عالمی وبا سے پیدا ہونیوالے معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو یقین دلایا کہ متحدہ عرب امارات اپنے اور یہاں مقیم بیرونی ممالک کے شہریوں کا مکمل خیال رکھ رہا ہے۔

اماراتی وزیر خارجہ نے پاکستان کے فاصلاتی تعلیمی پروگرام (distant learning ) کے لیے متحدہ عرب امارات کی طرف سے معاونت کا عندیہ دیا ۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اس عالمی چیلنج سے نمٹنے اور اس وبا کے پھیلا کو روکنے کے لیے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔