برطانوی وزیراعظم کی حاملہ منگیتر بھی مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار بن گئیں

کیری سائمنڈز نے گزشتہ ایک ہفتے سے قرنطینہ میں ہونے کی تصدیق کر دی، طبیعت میں بہتری آنے کا دعویٰ۔ بورس جانسن بھی تاحال تیز بخار میں مبتلا

muhammad ali محمد علی اتوار 5 اپریل 2020 00:04

برطانوی وزیراعظم کی حاملہ منگیتر بھی مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ..
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اپریل2020ء) برطانوی وزیراعظم کی حاملہ منگیتر بھی مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار بن گئیں، کیری سائمنڈز نے گزشتہ ایک ہفتے سے قرنطینہ میں ہونے کی تصدیق کر دی، طبیعت میں بہتری آنے کا دعویٰ۔ بورس جانسن بھی تاحال تیز بخار میں مبتلا۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کا شکار ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی حاملہ منگیتر بھی مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار بن گئی ہیں۔

اس حوالے سے برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ بورس جانسن کی منگیتر کیری سائمنڈز گزشتہ ایک ہفتے سے قرنطینہ میں تھی۔ ان میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئی تھیں جس کے بعد وہ فوری قرنطینہ میں چلی گئی تھیں۔ اب کیری سائمنڈز کا کہنا ہے علامات ظاہر ہونے پر وہ بہت خوفزدہ ہو گئی تھیں۔

(جاری ہے)

چونکہ وہ حاملہ ہیں اس لیے انہیں اپنے ہونے والے بچے کی بھی فکر تھی، تاہم اب ان کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے۔

دوسری جانب کرونا وائرس سے متاثرہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنی ایک ویڈیو ریلیز کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں مسلسل کرونا کی وبا کا مقابلہ کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں شخصی تنہائی کی مدت میں مزید اضافہ کروں گا تاہم انہوں نے عوام پر بھی کرونا کے دنوں میں گھروں میں رہنے پر زور دیا۔ایک نئی ویڈیو میں برطانوی وزیراعظم نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ کرونا کے عرصے میں گھروں سے باہر نہ جائیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کا شکار مزید 708 افراد دم توڑ گئے، یہ برطانیہ میں ایک روز میں ہلاک ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ برطانوی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 708 اموات کے بعد ملک میں مجموعی طور پر مرنے والوں کی تعداد 4313 ہو گئی ہے جبکہ 3735 مزید افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 41903 تک پہنچ گئی ہے۔ برطانیہ میں رواں ہفتے سے ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے 23 مارچ کو ملک میں مہلک وباء پر قابو پانے کیلئے لاک ڈائون کا اعلان کیا تھا۔