سعود ی عرب کی فوجی عدالتوں میں فلسطینیوں کے ٹرائل کی شدید مذمت

کرونا کی وبا پھیلنے کے بعد فلسطینیوں کا سعودی عرب کی جیلوں میں بے آسرا رہنامجرمانہ غفلت ہے،بیان

اتوار 5 اپریل 2020 12:25

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2020ء) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے ایک بارپھر سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے فلسطینی اور اردنی رہ شہریوں بالخصوص جماعت کے عمر رسیدہ رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری کو رہا کرے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ جماعت سعودی عرب میں فلسطینی رہ نمائوں بالخصوص ھانی الخضری اور دیگر کی گرفتاریوں اور ان کے ظالمانہ ٹرائل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم سعودی عرب سے ایک بار پھر پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حماس رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری اور دیگر فلسطینی بھائیوں کو فوری رہا کرے۔بیان میں کہا گیا کہ کرونا کی وبا پھیلنے کے بعد فلسطینیوں کا سعودی عرب کی جیلوں میں بے آسرا رہنا اور ان کے معاملے میں مجرمانہ لا پرواہی برتنے کا کوئی جواز نہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو انسانی بنیادوں پر فوری رہا کرے۔

حماس نے خبردار کیا کہ سعودی عرب میں ایک سال سے پابند سلاسل ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹیڈاکٹر ھانی الخضری سمیت دسیوں فلسطینی بغیر کسی جرم کے قید ہیں۔ ان کا صرف اتنا قصور ہے کہ انہوں نے فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کو پس پشت نہیں ڈالا۔ وہ سعودی عرب میں تمام تر آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق قضیہ فلسطین کی خدمت کرتے اور فلسطینیوں کے حقوق کے لیے سعودی عرب میں آواز بلند کرتے رہے ہیں۔