ملک بھر کے کاٹن سیکٹرز میں پیداواری سرگرمیاں معطل رہنے کے بعد انکی جزوی بحالی شروع ہوگئی

پیر 6 اپریل 2020 20:59

ملک بھر کے کاٹن سیکٹرز میں پیداواری سرگرمیاں معطل رہنے کے بعد انکی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2020ء) کورونا وائرس کے باعث تقریبا تین ہفتے تک ملک بھر کے کاٹن سیکٹرز میں پیداواری سرگرمیاں معطل رہنے کے بعد انکی جزوی بحالی شروع ہوگئی ہے،مخصوص کاٹن زونز میں کپاس کی بھر پور کاشت شروع ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کوبیشتر یورپی ممالک اور امریکا سے بڑی تعداد میں طبی آئٹمز کے برآمدی آرڈرز موصول ہوئے ہیں جبکہ ان برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل سے پاکستان کی مجموعی ملکی برآمدات میں زیادہ کمی نہ ہونے کے روشن امکانات ہیں۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے عائد پابندیوں کے باعث جہاں پاکستان میں کپاس کی بوائی شروع نہ ہونے سے پورے پاکستانی کاٹن سیکٹر میں تشویش دیکھی جا رہی تھی وہیں ٹیکسٹائل ملز بند ہونے سے ملکی برآمدات بری طرح متاثر ہو رہی تھیں اور بعض اطلاعات کے مطابق پاکستان کی ڈیڑھ ارب ڈالر کے لگ بھگ برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ تھا، تاہم برآمدی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اپنی پیداواری سرگرمیاں شروع کرنے کے بر وقت حکومتی فیصلے اور کئی یورپی ممالک اور امریکاسے طبی آئٹمز جن میں بیڈ شیٹ،تولیے،ڈاکٹرز گاؤنز اور کاٹن سرجیکل گلوزکے بڑے برآمدی آرڈرز ملنے کے باعث پاکستان کی مجموعی برآمدات زیادہ متاثر نہ ہونے کے روشن امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کئی یورپی ممالک نے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کو ان اشیاء کے لا محدودآرڈرز دیئے ہیں تاکہ ان ملکوں میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کو بر وقت ان اشیاء کی فراہمی ممکن ہو سکے ۔ انہوں نے مزید بتایا کے بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتیں20سینٹ فی پاؤنڈ تک گرنے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث بعض پاکستانی روئی درآمد کنندگان نے روئی کی درآمد فی الحال معطل کرنے کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور روئی برآمد کنند گان سے کہا جا رہا ہے کہ روئی کی شپمنٹ فی الحال روک دی جائیں اور یہ شپمنٹ اگرہو چکی ہیں تو ایل سی ایٹ سائٹ کی بجائے اسے 120سی180دنوں تک بڑھایا جائے تاکہ انکی ادائیگی کے انتظامات کئے جا سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ زراعت سے متعلق انڈسٹری اور کمرشل ٹرانسپورٹ فعال ہونے سے ملک کے بیشتر شہروں میں بیج اور کھاد کی دستیابی ممکن سے پاکستان کے مخصوص کاٹن زونز جن میں ضلع سانگھڑ،حیدرآباد،میر پور خاص،بدین،ٹھٹھہ،نواب شاہ،فیصل آباد،ساہیوال،ملتان،پاکپتن ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور بہاولنگر شامل ہیں یہاں کپاس کی بھر پور بوائی شروع ہو چکی ہے جس سے توقع ہے کہ پاکستان میں کپاس کی نئی فصل بر وقت مارکیٹ میں آ سکے گی۔