سعودی مملکت کے متعدد شہروں میں اوبر ٹیکسی سروس معطل کر دی گئی

اوبر انتظامیہ کے مطابق ٹیکسی سروس کی معطلی ان شہروں میں کی گئی ہے جہاں پرحکومت کی جانب سے مکمل کرفیو لگایا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 9 اپریل 2020 13:33

سعودی مملکت کے متعدد شہروں میں اوبر ٹیکسی سروس معطل کر دی گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9اپریل 2020 ء) سعودی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی وباپر قابو پانے کے لیے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ سمیت مملکت کے کئی شہروں میں 24 گھنٹے کا کرفیو لگایا گیا ہے جس کے باعث آن لائن ٹیکسی سروس اوبر نے بھی ان شہروں کے لیے اپنی سروس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ المرصد ویب سائٹ کے مطابق اوبر کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ مملکت کے نو شہروں میں ٹیکسی سروس معطل کر دی گئی ہے۔

اس حوالے سے صارفین کو ای میل کے ذریعے پیغام بھیجا گیا ہے جس کے مطابق کمپنی کی جانب سے ریاض، تبوک، دمام، ظہران، الھفوف’ جدہ،طائف، القطیف اور الخبر شہروں میں ٹیکسی سروس معطل کر دی گئی ہے۔ ٹیکسی سروس کی معطلی ان شہروں میں مکمل کرفیو کی نفاذ کے باعث کی جا رہی ہے ، جو کہ غیر معینہ مُدت کے لیے ہو گی۔

(جاری ہے)

کمپنی کے اس پیغام سے واضح ہوتا ہے کہ ریاض ، تبوک، جدہ اور دیگر شہروں میں اوبر کی سروس اسی وقت بحال ہو گی، جب مکمل کرفیو ہٹا لیا جائے گا یا کرفیو کا دورانیہ کم کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ مملکت میں سمارٹ ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں بھی سعودائزیشن کر دی گئی ہے جس کے بعد اب یہ ٹیکسیاں صرف سعودی باشندے ہی چلا سکیں گے۔ وزیر برائے محنت و سماجی بہبود احمد الراجحی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ آئندہ سے سمارٹ ایپلی کیشن ٹیکسی سروس صرف سعودیوں کے لیے مخصوص کر دی گئی ہے جس کے بعد غیر ملکی ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر روزگار نہیں کما سکیں گے۔

وزیر محنت کے مطابق اس فیصلے کا مقصد سعودائزیشن کے عمل کو بڑھاوا دے کر وژن 2030ء کی جانب ایک قدم آگے بڑھانا ہے۔وزیر محنت کا مزید کہنا تھا کہ ان کی ماتحت وزارت اس فیصلے پر سختی سے عمل درآمد کروائی گی۔ تاکہ مملکت میں موجود ہزاروں بے روزگار سعودی شہریوں کو آن لائن ٹیکسی سروس میں شامل ہو کر روزگار کمانے اور اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کا موقع مل سکے۔اس فیصلے سے سعودی معیشت مزید مستحکم ہو گی، مقامی افراد میں بے روزگاری بھی کم ہو گی اور مجموعی قومی پیداوار میں بھی اضافہ ہو گا۔جو آن لائن ٹیکسی سروسز اس پابندی کی خلاف ورزی کریں گے، انہیں اس حوالے سے تشکیل کردہ چارٹ کے مطابق جرمانوں کا سامنا کرنا ہو گا۔