رئیل اسٹیٹ اور تعمیرات کو مکمل فعال کرنے کے حکومتی فیصلے سے اس شعبہ سے وابستہ 50 دیگر صنعتیں بھی چلیں گی، سینئر نائب آئی سی سی آئی

جمعرات 14 مئی 2020 16:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2020ء) رئیل اسٹیٹ اور تعمیرات کو مکمل فعال کرنے کا حکومت کا فیصلہ زبردست ہے جس سے ملک میں کاروباری سرگرمیاں تیز ہوں گی اور ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کو فروغ ملے گا، وزیراعظم کے اس پیکیج سے نہ صرف ریئل اسٹیٹ اور تعمیراتی صنعت کو فروغ ملے گا بلکہ اس سے وابستہ 50 سے زائد دیگر صنعتیں بھی چلیں گی اور ملک میں روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔

سروسزٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس کے خاتمہ اور سرمایہ کاروں سے سرمایہ کاری کرنے پر ذرائع آمدن کی تفصیلات کی فراہمی سے استثنیٰ بڑے فیصلے ہیں جن کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے، تاجر برادری وزیراعظم کے اقدامات کا خیرمقدم کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہاراسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر طاہر عباسی نے ایف پی سی سی آئی کے جنرل باڈی ممبر محمد نوید ملک سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خالد چوہدری، سعید بھٹی اور اسلم کھوکھر بھی موجود تھے۔ طاہر عباسی نے کہا کہ اشٹام ڈیوٹی کی شرح کو 5 فیصد کی حد سے ختم کیا جائے یا کم ترین سطح پر لایا جائے اس سے پراپرٹی فروخت کرنے والے افرادکو بھی استثنیٰ حاصل ہو گا کہ وہ ذرائع آمدن پر پوچھ گچھ سے بچ سکیں گے، اس سے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو مزید تقویت ملے گی اور کاروبار بڑھے گا۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے جنرل باڈی ممبر محمد نوید ملک نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے پاکستان میں ریئل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن کا کاروبار شدید مندی کا شکار رہا جس وجہ سے اس سیکٹر میں ہیجان کی سی صورتحال تھی اسی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر تھی اور بیرونی سرمایہ کاری تو تقریبا ختم ہو گئی تھی، ایسی صورتحال میں وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم نے اس سیکٹر کو مکمل بحال کرنے کا جو پلان ترتیب دیا اور بڑا بحالی پیکیج دیا اس سے امید ہے خوشحالی کی نئی راہیں ہموار ہوں گی اور ملک میں ترقی و تعمیر کا ایک نئے دور کا آغاز ہو گا، ہم وزیراعظم عمران خان کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سیکٹر کے دیگر مطالبات بھی مانیں گے اور پاکستان خوشحالی کی نئی راہ پر گامزن ہو گی۔