کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، چینی جنگی طیارے ایک مرتبہ پھر بھارت کی حدود میں جا گھسے

چینی فضائیہ کے جے 11 جنگی طیارے لداخ کے علاقے میں کافی دیر تک پرواز کرتے رہے، کچھ روز قبل چینی ہیلی کاپٹر بھی بھارتی حدود میں داخل ہوئے تھے

muhammad ali محمد علی جمعہ 29 مئی 2020 20:32

کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، چینی جنگی طیارے ایک مرتبہ پھر بھارت کی ..
لداخ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مئی2020ء) کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، چینی جنگی طیارے ایک مرتبہ پھر بھارت کی حدود میں جا گھسے، چینی فضائیہ کے جے 11 جنگی طیارے لداخ کے علاقے میں کافی دیر تک پرواز کرتے رہے، کچھ روز قبل چینی ہیلی کاپٹر بھی بھارتی حدود میں داخل ہوئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان پیدا ہونے والی سرحدی کشیدگی میں ہر گزرتے دن کیساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

چینی فوج کے ردعمل کے بعد سے بھارتی فوج خوف میں مبتلا ہے اور تاحال چینی فوج کیخلاف عملی طور پر کچھ نہیں کر سکی۔ بتایا گیا ہے کہ چینی فضائیہ کے جنگی طیاروں ایک مرتبہ پھر بھارت کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔ چینی فضائیہ کے جے 11 جنگی طیارے 26 مئی کو لداغ کے علاقے میں بھارت کی حدود میں داخل ہوئے۔

(جاری ہے)

چینی جنگی طیارے کافی دیر تک بھارت کی حدود میں رہے اور پھر واپس لوٹ گئے۔

بھارت کی فضائی کو تب ہوش آیا جب چینی جنگی طیارے واپس لوٹ چکے تھے۔ بھارتی فضائیہ کی جانب سے میراج جنگی طیارے سرحد پر روانہ کیے گئے، تاہم تب تک چینی جنگی طیارے اپنی حدود میں واپس لوٹ چکے تھے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی چینی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر بھارت کی حدود میں داخل ہوئے تھے۔ چینی ہیلی کاپٹر بھارت کی حدود میں 5 کلومیٹر اندر تک جا گھسے تھے۔

اس دوران بھارتی فضائیہ کو ردعمل دینے کی ہمت ہی نہیں ہوئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ لداخ میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔ چین لداخ میں متنازع سڑک پر پل کی تعمیر روکنا چاہتا ہے اسی لیے چین نے ائیرپورٹ پر ملٹری قوت میں اضافہ کر لیا۔ لداخ میں بھارتی فوجیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ گولوان وادی کے تین پوائنٹس اور پینگانگ جھیل پر بھارتی اور چینی فوجی آمنے سامنے ہیں۔

یاد رہے کہ لداخ کے علاقے میں بھارت اور چین تنازع شروع ہوئے ایک ہفتے سے زائد وقت گزر چکا ہے۔ بھارت نے اپنے توسیع پسندانہ غیر قانونی مقاصد پورے کرنے کیلئے پہلے نیپال کے ساتھ سرحدی تنازع شروع کیا تاہم جب چین کے ساتھ جھڑپیں شروع کیں تو بھارت کو بھرپور جواب ملا جس پر بھارتی فوجیں پسپائی پر مجبور ہوئیں۔