حیدرآباد میں پیٹرول کی شدید قلت سے شہری سخت پریشان ہو گئے، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد مالکان نے پیٹرول پمپ بند کر دیئے

پیر 1 جون 2020 21:50

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2020ء) حیدرآباد میں پیٹرول کی شدید قلت سے شہری سخت پریشان ہو گئے، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد مالکان نے پیٹرول پمپ بند کر دیئے، ضلعی انتظامیہ نے اب تک کوئی قانونی کاروائی نہیں کی۔وفاقی حکومت کی طرف سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے نوٹیفکیشن پر یکم جون سے عملدرآمد کو پیٹرول پمپ مالکان نے عملاً ناکام بنا دیا ہے، وفاقی حکومت نے اتوار کو پیٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تھی جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 74 روپے 52 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے، اس اعلان کے ساتھ ہی اتوار کو رات میں زیادہ تر پیٹرول پمپ مالکان نے پیٹرول کی فروخت بند کر دی جبکہ کچھ نے من مانے طور پر قیمت میں اضافہ کر دیا، پیر کو زیادہ تر پیٹرول پمپ بند تھے جو چند پیٹرول پمپ دوپہر تک کھلے تھے ان پر پرانی قیمت وصول کی جا رہی تھی اور لوگوں کا غیرمعمولی ہجوم تھا جس نے کورونا کو شکست دے دی، سہ پہر کے بعد یہ پیٹرول پمپ بھی بند ہو گئے اور شام میں پورے حیدرآباد میں پیٹرول کی شدید قلت ہو گئی اور پیٹرول کی تلاش میں شہری مارے مارے پھر رہے تھے جبکہ کچھ شہریوں نے شکایت کی ہے کہ اطراف کے علاقوں میں جو پیٹرول پمپ جزوی طور پر کھلے ہیں وہ زیادہ قیمت وصول کر رہے ہیں، رات تک ضلعی انتظامیہ پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام رہی تھی اور شہری سخت پریشان تھے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پہلے ہی شہریوں کو سخت شکایت ہے کہ پیٹرول پمپ مالکان پیمانوں میں ہیرپھیر سے ناجائز طور پر زیادہ رقم وصول کرتے ہیں مگر متعلقہ ادارے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیتے۔

متعلقہ عنوان :