اسرائیل سے فلسطینی اسیران کی اقارب سے ملاقات کی اجازت دینے کا مطالبہ

کرونا کی وجہ سے فلسطینی قیدیوں اوران کے رشتہ داروں کی ملاقاتوں پرپابندی کا کوئی آئینی اور اخلاقی جواز نہیں،ضمیر فائونڈیشن

منگل 2 جون 2020 14:36

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2020ء) انسانی حقوق کی تنظیم ضمیر فائونڈیشن نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ جیلوں میں قید فلسطینیوں اور ان کے عزیز واقارب کے درمیان ملاقات پرعاید کی گئی پابندیاں ختم کرے اور اسیران اور ان کے اقارب کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ بحال کیا جائے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق گروپ نے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں اوران کے اقارب کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کا سلسلہ کرونا کی وجہ سے ایک عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت کو چاہیے کہ وہ کرونا کہ وجہ سے سماجی دوری اور دیگر حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اسیران اور ان کے اقارب کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ بحال کرے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ کرونا وائرس کہ وجہ سے فلسطینی قیدیوں اور ان کے اقارب کے درمیان ملاقاتوں پرپابندی کا کوئی آئینی اور اخلاقی جواز نہیں۔اسرائیلی حکومت کو چاہیے کہ وہ احتیاطی اور طبی تدابیر اپناتے ہوئے اسیران اوران کے رشتہ داروں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ بحال کرے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں پانچ ہزار سے زاید فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں اور ان کے رشتہ داروں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ کئی ماہ سے تعطل کا شکار ہے۔ اسرائیلی حکومت کرونا کی وبا کو قیدیوں اور ان کے رشتہ داروں کے درمیان ملاقات پر پابندی کے لیے ایک ہھتکنڈے کے طورپر استعمال کرتی ہے۔