سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ ،ہوٹل اور اپارٹمنٹس کے لیے احتیاطی ضوابط کا اعلان کر دیا گیا

بسوں میں گنجائش سے 50 فیصد سے زیادہ مسافروں کو سوار نہیں کیا جائے گا،سفر کے دوران ڈرائیورسمیت تمام مسافر ماسک پہننے کے پابند ہوں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 4 جون 2020 12:17

سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ ،ہوٹل اور اپارٹمنٹس کے لیے احتیاطی ضوابط ..
جدہ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 جون 2020ء) سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر اور ہوٹل و اپارٹمنٹس کے لیے احتیاطی ضوابط کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کورونا وائرس کے انسداد کے لیے متعدد نئے شعبوں کے لیے احتیاطی و حفاظتی ضابطوں کی منظوری دی ہے۔ ان ضابطوں کا نفاذ 20 جون 2020 تک رہے گا۔اُردو نیوز کے مطابق سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’نئے حفاظتی ضابطے فیکٹریوں، کان کنی، داخلی ہوابازی، اندرون ملک ٹرانسپورٹ سروس، ٹیکسیاں، رینٹ اے کار، مسافر اور سامان، ہوٹل اور فرنشڈ اپارٹمنٹس وغیرہ میں نافذ ہوں گے‘۔

وزارت صحت کے پورٹل پر جاری ضابطوں کے مطابق اندرون ملک بس سروس کے لیے لازم ہے کہ مسافروں کوآن لائن بکنگ اور ای ٹکٹ جاری کیے جائیں۔

(جاری ہے)

بسوں کے اندر اور انتظار گاہ میں سماجی فاصلہ رکھا جائے، انتظار گاہ میں صرف مسافروں کا داخلہ ہوگا، مسافر کو سیٹ کی تبدیلی کی اجازت نہ دی جائے۔بسوں میں گنجائش سے 50 فیصد سے زیادہ مسافروں کو سوار نہ کیا جائے۔

سفر کے دوران ڈرائیور سمیت تمام مسافر ماسک پہننے کے پابند ہوں گے۔ٹیکسیوں میں مسافر پچھلی سیٹ میں بیٹھنے کے پابند ہیں، ڈرائیور کے ساتھ والی نشست پر بیٹھنا منع ہے۔ ڈرائیور اور مسافر دونوں ماسک پہنے رکھیں گے۔ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے مالکان کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ کمرہ یا اپارٹمنٹ کرائے پر دینے سے پہلے اس کی اچھی طرح صفائی اور سینیٹائزنگ کر لیں۔

تمام ہوٹلز اور فرنشڈ اپارٹمنٹس وہی ضابطے نافذ کریں گے جو ریستورانوں میں نافذ ہوتے ہیں۔ہوم ڈیلیوری اور کوریئر کے لیے ضروری ہے کہ ا?رڈر دیتے وقت صارف سے ایک میٹر کا فاصلہ برقرار رکھا جائے۔ ان ضابطوں میں ڈاک، لاجسٹک سروسز فراہم کرنے والے ادارے اور فارمز کو بھی شامل کیا گیا ہے‘۔’احتیاطی تدابیر کی تفصیلات وزارت صحت کے پورٹل پر جاری کر دی گئی ہیں، ہر ادارے کو چاہیے کہ وہ اپنے متعلق ضابطے نافذ کرنے کے لیے رجوع کریں۔وائرس سے بچاوٴ کے نئے حفاظتی ضابطے فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے ۔