سعودی عرب کی ایک مسجد کے امام میں کورونا کا شُبہ

دمام کی مسجد کو نماز کے لیے بند کر دیا گیا،نمازیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 4 جون 2020 19:48

سعودی عرب کی ایک مسجد کے امام میں کورونا کا شُبہ
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4 جون 2020ء) سعودی عرب کی ایک مسجد میں نماز پڑھنے والے نمازیوں میں اس وقت تشویش کی لہر دوڑ گئی، جب اس مسجد کے امام کو کورونا کے شُبے میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔دمام کی اس مسجد میں روزانہ سینکڑوں نمازی عبادت کی غرض سے آتے ہیں۔ اس واقعے کے بعد مسجد کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ امام مسجد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

اُردو نیوز کے مطابق دمام وزارت اسلامی امور کی برانچ کے سربراہ احمد المہاشیر نے کہا ہے کہ ’مسجد کے امام نے خود رابطہ کر کے اطلاع دی تھی کہ انہیں شک کہ شاید کورونا کا شکار ہوگیے ہیں۔وزارت کی ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے امام کو مزید معائنہ اور ٹیسٹ کے لیے صحت حکام کے سپرد کر دیا ہے، موذن کو گھر میں محدود رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ متبادل امام کا انتظام ہونے تک مسجد میں نمازیں معطل کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت اسلامی امور نے کورونا کے شبے میں دمام میں ایک مسجد کو وقتی طور پر بند کر دیا ہے۔وزارت نے کہا ہے کہ ’مذکورہ مسجد کے امام کو کورونا کے شبے میں صحت حکام کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مسجد بند کر دی گئی ہے‘۔انہوں نے کہا ہے کہ ’وزارت اسلامی امور نے وزارت صحت کے تعاون سے مسجد کی صفائی اور سینیٹائزنگ کا کام شروع کردیا ہے، کام مکمل ہوتے ہیں مسجد دوبارہ کھول دی جائے گی۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ ’کسی بھی مسجد میں امام یا موذن یا نمازیوں میں سے کسی میں کورونا کا شبہ ہوا تو وہاں اسی طرح کی کارروائی کی جائے گی‘۔دوسری جانب سعودی عرب کے علاقے طائف میں ایک سرکاری اسپتال نے کورونا سے متعلق حکومتی احکامات کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے عید ملن پارٹی کا اہتمام کر ڈالا۔ اس پارٹی میں بکرے ذبح کروا کر دعوت اُڑائی گئی جس میں اسپتال کا تمام اسٹاف شریک ہوا۔

واقعے کا علم ہونے کے بعد محکمہ صحت نے اسپتال کے سربراہ اور انتظامیہ کے 8 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کر دیا ہے۔طائف محکمہ صحت کے ترجمان عبد الہادی الربیعی نے کہا ہے کہ حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریب منعقد کرنے پر اسپتال کے سربراہ اور دیگر عہدے داروں کو معطل کر کے ان کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل طائف کے ایک سرکاری ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر کو کورونا کا شکار ہونے کے بعد نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ المرصد کے مطابق ایک عرب ملک سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹر طائف کے ایک ہسپتال میں ذمہ داریاں نبھا رہا تھا، جس میں کچھ روز قبل کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔ تاہم اس ڈاکٹر نے خود کو لوگوں سے الگ رکھنے کی بجائے میل جول جاری رکھا اور لوگوں سے اپنے مرض کے بارے میں بھی چُھپایا۔