تیزی سے اُگ آتی ہیںجو کہ فصل کو دی گئی خوراک میں حصہ دار بن جاتی ہیں،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

جمعرات 11 جون 2020 22:06

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2020ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق بارشوں کی وجہ سے جڑی بوٹیاں تیزی سے اُگ آتی ہیںجو کہ فصل کو دی گئی خوراک میں حصہ دار بن جاتی ہیںاور اس کے ساتھ ساتھ کیڑوں کی پناہ گاہ بھی ثابت ہوتی ہیںاس لئے کاشتکار گوڈی کر کے یا ہاتھ کے ساتھ جڑی بوٹیاں تلف کر دیں۔جڑی بوٹی مار سپرے کیلئے فلیٹ فین نوزل استعمال کریں اور پانی کی مقدار 100 تا120 لیٹرفی ایکڑ استعمال کریں اور ایسی زہریں جن کے استعمال سے فصل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو شیلڈ لگا کر سپرے کریں۔

کپاس کی فصل کی آبپاشی موسمی حالات، زمین کی زرخیزی،طریقہ کاشت،ورائٹی اور فصل کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں۔مزید براںآبپاشی کا وقفہ واٹر سکائوٹنگ کر کے کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

لائنوں میں کاشتہ کپاس کی فصل کو 12 تا15 دن کے وقفے سے آبپاشی کریں جب کہ پٹریوں پر کاشتہ کپاس کی فصل کو15 دن بعد پانی لگائیں اور بقیہ پانی بھی 15 دن کے وقفے سے لگائیں۔

مئی میں کاشتہ فصل کیلئی1/5 نائٹروجن بجائی سے 30 تا 35 دن بعد،1/5 حصہ ڈوڈیاں بننے اور بقیہ 1/5 ٹینڈے بنتے وقت استعمال کریں۔کپاس کی فصل پر زنک اور بوران کی کمی کی علامات ظاہر ہونے پر ان کے تین سپرے بوائی کے بالترتیب45 ،60 اور 90 دن بعد کریں۔سپرے کا محلول بنانے کیلئے 100 لیٹر پانی میںبورک ایسڈ17 فیصد بحساب300 گرام زنک سلفیٹ،33 فیصد بحساب250 گرام حل کریں۔

زنک اور بوران کو دوسرے کیڑے مار ادویات کے ساتھ ملا کر سپرے نہ کریں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ کپاس کی فصل پر رس چوسنے والے کیڑوں کا حملہ خصوصاً چست تیلے اور سفید مکھی کے حملے کا خطرے کی صورت میں کاشتکار کپاس کی فصل کی ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکائوٹنگ کریں اور اگر کوئی ضرررساں کیڑا نقصان کی معاشی حد سے تجاوز کرے تو محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورے سے نئی کیمسٹری کی حامل زہروں کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :