شاہدآفریدی کے وینٹی لیٹرپر چلے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان نصراللہ شاہد

سابق کپتان کے حوالے سے خبریں بے بنیاد، ان میں کوئی صداقت نہیں،کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد قرنطینہ میں شاہد آفریدی گھر پر آرام کر رہے ہیں: ترجمان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 17 جون 2020 10:44

شاہدآفریدی کے وینٹی لیٹرپر چلے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17جون 2020ء ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ممتاز آل راؤنڈر شاہدآفریدی کے وینٹی لیٹرپر چلے جانے کے حوالے سے خبر سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں۔ رابطے پر 40 سالہ شاہد آفریدی کے ترجمان نصراللہ نے کہا کہ شاہد خان آفریدی کے حوالے سے خبریں بے بنیاد اور ان میں کوئی صداقت نہیں،کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد قرنطینہ میں شاہد آفریدی گھر پر آرام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 13 جون کو شاہد آفریدی نے اپنے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق سوشل میڈیا پر کی تھی۔پاکستان میں لاک ڈائون کے دوران شاہد آفریدی نے ملک کے مختلف شہروں میں ضرورت مندوں میں راشن کی تقسیم جاری رکھی ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں 81 لاکھ سے زائد لوگوں کو متاثر اور 4 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ اموات کا سبب بننے والے مہلک نوول کورونا وائرس ملک میں ایک لاکھ 54 ہزار 760 لوگوں کو متاثر اور 2 ہزار 975 کی جانیں لے چکا ہے۔

(جاری ہے)

آج (17 جون) کی صبح تک ملک میں اس وبا کے نئے کیسز میں 2 ہزار 807 جبکہ اموات میں 27 کا اضافہ ہوا، تاہم ملک میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ گئی اور آج مزید 2047 افراد اس وائرس سے مکمل شفایاب ہوگئے۔ ملک میں اس وبا کے پھیلاؤ کا سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے اور وفاقی وزیر یہ خدشہ ظاہر کرچکے ہیں کہ رواں ماہ کے آخر تک کیسز کی تعداد 3 لاکھ جبکہ جولائی کے آخر تک 10 سے 12 لاکھ تک ہوسکتی ہے۔

اسی سلسلے میں وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے اور معاشی پہیہ بھی رواں رکھنے کے لیے حکومت کی جانب سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت وائرس کے ہاٹ اسپاٹ یا سب سے زیادہ متاثر علاقوں کو بند کیا جائے گا۔ اگر ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے لے کر اب تک کی صورتحال پر نظر ڈالیں تو یہ وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوئی ہے تاہم ابتدائی 2 ماہ کے مقابلہ میں مئی اور جون کا مہینہ کافی تشویشناک صورتحال کو بیان کر رہا ہے۔

26 فروری کو ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس آیا اور 31 مارچ تک ملک میں مصدقہ کیسز لگ بھگ 2ہزار تھے جبکہ 18 مارچ کو پہلی موت کے بعد مارچ کے آخر تک یہ تعداد 26 تھی۔ اپریل کے مہینے میں کیسز کچھ بڑھنا شروع ہوئے اور اس ماہ کی 30 تاریخ تک ملک کے مصدقہ کیسز ساڑھے 16 ہزار سے تجاوز کرگئے جبکہ اموات 385 تک پہنچیں۔ تاہم مئی میں صورتحال کافی تبدیل ہوگئی اور ایک ماہ میں 54 ہزار سے زائد کیسز اور 1100 سے زائد اموات کا اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد 71 ہزار جبکہ اموات 1500 سے تجاوز کرگئیں۔ رواں ماہ جون مئی سے زیادہ تشویشناک صورتحال کو بیان کر رہا ہے اور اس کے 16 روز کے دوران 80 ہزار سے زائد کیسز 1300 سے زائد اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔ آج مئی کے 17ویں روز بھی نئے کیسز اور اموات سامنے آئیں۔