کورونا وبا کے باعث معاشی بحران میں گھری ایمریٹس ائیر لائنزکی مشکلات کم نہ ہو سکیں

اماراتی ائیر لائن گزشتہ دو مہینوں کے دوران ساڑھے چھ لاکھ صارفین کو ٹکٹ ریفنڈ کی صورت میں 1.9 ارب درہم واپس کر چکی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 2 جولائی 2020 18:05

کورونا وبا کے باعث معاشی بحران میں گھری ایمریٹس ائیر لائنزکی مشکلات ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 جولائی 2020ء) ایمریٹس ائیر لائنز کا شمار دُنیا کی بڑی ائیر لائنز میں ہوتا ہے، تاہم کورونا کی حالیہ وبا کے دوران فضائی آپریشنز معطل ہونے سے اماراتی ائیر لائنز کوبھاری معاشی نقصان اُٹھانا پڑا ہے، جس کے باعث انتظامیہ نے بہت سے ملازمین کی نوکریاں ختم کر دی ہیں اورباقی ملازمین کی تنخواہیں عارضی طور پر گھٹا دی ہیں۔

تاہم ایمریٹس ایئرلائنز کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔ گزشتہ چند ماہ فضائی آپریشنز معطل رہنے کے سبب ایمریٹس نے اپنے لاکھوں مسافروں کو ٹکٹ ریفنڈ کی صورت میں 2 ارب درہم کے لگ بھگ رقم واپس کر دی ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران ایمریٹس کی جانب سے ساڑھے چھ لاکھ کے قریب مسافروں کو ٹکٹ ریفنڈ کی صورت میں 1ارب 90 کروڑ درہم کی بھاری رقم واپس کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یہ وہ مسافر تھے جنہوں نے کئی ہفتے یا کئی ماہ قبل ایمریٹس کی پروازوں کے لیے آن لائن بکنگ کرا رکھی تھی، تاہم کورونا وبا کے باعث فضائی آپریشنز معطل ہونے پر اماراتی ائیر لائنز کو اپنے لاکھوں صارفین کو رقم لوٹانا پڑی ہے۔ ایئر لائنز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ مہینوں کی ٹکٹ ریفنڈ کامعاملہ اگست سے پہلے کلیئر کر لیا جائے گا۔ ماضی میں ہر ماہ 35 ہزار ریفنڈ کی درخواستیں نمٹائی جاتی تھیں، تاہم اب ہر ماہ تقریباً 2 لاکھ ریفنڈ کیسز نمٹائے جا رہے ہیں۔

ایمریٹس کے چیف کمرشل آفیسر عدنان کاظم نے بتایا کہ کورونا وبا نے ائیر لائنز اور ٹریول انڈسٹری کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ یہ مسافروں کے لیے بھی ایک مشکل دور ہے۔ تاہم ہم اپنے مسافروں کو ان کا حق لوٹا رہے ہیں، اسی وجہ سے ٹکٹ ریفنڈنگ کے کیسز بہت تیزی سے نمٹائے جا رہے ہیں۔ ان دنوں ٹکٹ ریفنڈنگ کی مُدت 90 روز سے گھٹا کر 60 روز تک کر دی گئی ہے۔

ہم آئندہ وقت میں اس مُدت کا دورانیہ مزید گھٹا دیں گے۔ ابھی بھی ایئر لائنز کی جانب سے مزید 5 لاکھ ٹکٹ ریفنڈ کیسز نمٹائے جانے ہیں، جنہیں ہم اگلے دو ماہ کے دوران کلیئر کر دیں گے۔ واضح رہے کہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایمریٹس نے اپنے ملازمین کو ایک آفیشل ای میل بھیجی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایمریٹس نے تین ماہ کے لیے جو تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان کیا تھا اس کی مُدت بڑھا کر30 ستمبر 2020ء تک کر دی گئی ہے۔

اس سے قبل تنخواہوں میں کٹوتی کا یہ دورانیہ اس مہینے جون میں ختم ہونا تھا۔ای میل کے مطابق کچھ کیسز میں تنخواہوں میں زیادہ کٹوتی ہوگی، جو کہ پچاس فیصد تک ہو سکتی ہے۔ ای میل میں یہ بھی لکھا تھا کہ یہ فیصلہ کمپنی کی کیش کی صورتحال کو بچانے کے لیے تمام آپشنز کا جائزہ لینے کے بعد کیا جارہا ہے۔امارات کی حکومت کا ایمریٹس گروپ نے اس بارے میں کوئی بیان دینے روئٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔رواں سال اپریل میں ایمریٹس نے بنیادی تنخواہیں تین ماہ کے لیے 25 سے 50 فیصد تک کم کی تھیں، تاہم یہ کٹوتی کم درجے والے ملازمین پر لاگو نہیں کی گئی تھی۔