سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے پولیس میں اصلاحات کیلئے قانون سازی اور تحقیق کیلئے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز ،قومی اسمبلی، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین کے 4 ورکنگ پارلیمنٹری گروپ تشکیل

جمعرات 2 جولائی 2020 23:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2020ء) غیر سرکاری تنظیم سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی) نے پولیس میں اصلاحات کیلئے قانون سازی اور تحقیق کیلئے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کرتے ہوئے قومی اسمبلی، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین کے 4 ورکنگ پارلیمنٹری گروپ تشکیل دیدیئے ہیں جو اراکین پارلیمنٹ کو پولیس اصلاحات، قوانین کے موازنے، تحقیق کیلئے معاونت فراہم کریں گے۔

سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیّد کوثر عباس نے جمعرات کو میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس عوام کے ساتھ ساتھ اور سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی) کے اشتراک سے پائلٹ پراجیکٹ کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں 4 مختلف پارلیمانی ورکنگ گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی پارلیمان ورکنگ میں ریاض فتیانہ، ملائکہ بخاری، رومینہ خورشید عالم، صداقت علی عباسی ، نفیسہ عنایت خٹک، کنول شوذب، لال چند، شاندانہ گلزار خان، عاصمہ قدیر، کشور زہرہ اور شیخ راشد شفیق، سینیٹر روبینہ خالد، سینیٹر میاں عتیق اور سینیٹر سجاد حسین طوری پر مشتمل ہے۔ پولیس اصلاحات کیلئے پنجاب اسمبلی پارلیمانی ورکنگ گروپ علی حیدر گیلانی، عون حمید ڈوگر، میاں محمد شفیع، رانا منان خان، راحیلہ خادم حسین، سیمابیہ طاہر، نوبزادہ وسیم بادوزئی، بشری انجم بٹ، سعدیہ سہیل رانا، کنول لیاقت، مومنہ وحید، عائشہ چوہدری، صہیب بھرتھ، اسوہ آفتاب ، قاسم عباس پر مشتمل ہے۔

اس طرح سندھ اسمبلی پارلیمانی ورکنگ گروپ عباس جعفری، سعید آفریدی، ارسلان تاج، عدیل احمد، نصرت سحر عباسی، سدرہ عمران، دیوان سچل، نوید اینتھی،شہزاد قریشی،ریاض حیدر، رابعہ خاتون ،ادیبہ حسن، پیر مجیب الحق اور غزالہ سیال پر مشتمل ہے۔ پولیس اصلاحات کیلئے خیبرپختونخوا اسمبلی پارلیمانی ورکنگ گروپ عائشہ بانو، روی کمار، ساجدہ حنیف، شفیق آفریدی اور آسیہ بٹ پر مشتمل ہے۔

ایس ایس ڈی او ان تمام پارلیمانی ورکنگ گروپس کے ساتھ آن لائن سیشن میں پولیس اصلاحات کے حوالہ سے ورکنگ پیپر تیاری بارے تبادلہ خیال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ریفارمز کیلئے ممبران اسمبلی کا کردار انتہائی اہم ہے اور عوامی نمائندوں کے ذریعے ہی پولیس ریفارمز لائی جا سکتی ہیں۔ کو ثر عباس نے کہا کے پولیس عوام ساتھ ساتھ کی مہم میں پولیس کے مثبت تشخص پر کام کریں گے اور پولیس میں خواتین اور بچوں سے متعلق پولیسنگ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ کمیونٹی پولیسنگ پر کام کیا جائے گا، مقامی حکومتوں میں بھی پولیس ریفارمز کے کردار کو اجاگر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی کیلئے ایک پوزیشن پیپر بھی مرتب کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ممبران کو پولیس سے متعلق سفارشات مہیا کرنا ہے تا کہ وہ اسمبلی میں پولیس اصلاحات سے متعلق اپنا بہتر کردار ادا کر سکیں۔