ڈونلڈ ٹرمپ نے یونیورسٹی میں داخلے کے لیے دھوکا دہی سے کام لیا. میری ٹرمپ

میرے خاندان نے دنیا کا سب سے خطرناک انسان تخلیق کیا‘ٹرمپ کی وائٹ ہاﺅس موجودگی تک ہر امریکی کی جان خطرے میں ہے. صدر ٹرمپ کی بھتیجی میری ٹرمپ کی کتاب کے اقتباسات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 جولائی 2020 22:32

ڈونلڈ ٹرمپ نے یونیورسٹی میں داخلے کے لیے دھوکا دہی سے کام لیا. میری ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 جولائی ۔2020ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھتیجی میری ٹرمپ نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے چچا ایک ”خود پسند“ شخص ہیں ان کے صدر ہونے سے ہر امریکی کی زندگی خطرے میں ہے. میری ٹرمپ کی کتاب کا نام ”بہت زیادہ اور ہمیشہ ناکافی: کس طرح میرے خاندان نے دنیا کا سب سے خطرناک انسان تخلیق کیا“ ہے جس میں وہ اپنے چچا کو ایک دھوکے باز اور بدمعاش قرار دیتی ہیں.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کی بھتیجی میری ٹرمپ کی کتاب کے اقتباسات امریکی جرائد کی زینت بن رہے ہیں جن میں امریکی صدر کی زندگی کے بارے میں بہت سارے انکشافات ہیں ادارے کا کہنا ہے ایسے وقت میں میری ٹرمپ کی کتاب کا سامنے آنا جب ڈونلڈ جے ٹرمپ دوسری مدت کے لیے اس سال نومبر میں صدر کا انتخاب لڑنے جارہے ہیں ان کے لیے کافی مشکلات پیدا کرسکتا ہے.

امریکی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی بعض پالیسیوں سے ریپبلکن ووٹرز اور بڑے ڈونرزبھی ان سے ناراض ہیں اسی طرح کئی ریاستوں میں گورنروں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک اور ریاستی معاملات میں ان کی بے جا مداخلت سے انہیں فلوریڈا ‘پنسلوینا‘مشی گن ‘ایرزونااور اوہائیو جیسی بڑی ریاستوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ ان ریاستوں کے96 الیکٹرول ووٹوں سے ڈونلڈ جے ٹرمپ وائٹ ہاﺅس تک پہنچے میں کامیاب ہوئے تھے‘بعض ڈیموکریٹس کے حامی سیاسی مبصرین تو ووٹ چرانے کا الزام بھی لگاتے ہیں کیونکہ نتائج کے آغازمیں ان کی مد مقابل ہیلری کلنٹن کہیں آگے تھیں مگر پھر اچانک ہی ہیلری کے الیکٹرول ووٹ جیسے رک گئے اور صدر ٹرمپ کے الیکٹرول ووٹوں کو پر لگ گئے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ہیلری کلنٹن کی مقبولیت کا گراف آخری وقت تک ٹرمپ کے مقابلے میں بہت بلند تھا.

ادھر وائٹ ہاﺅس نے کتاب میں کیے گئے دعوﺅں کو مسترد کردیا ہے جس کے کچھ اقتباسات امریکی میڈیا میں لیک ہوچکے ہیں جبکہ ٹرمپ خاندان نے کتاب کی 14 جولائی کو اشاعت سے روکنے کے لیے مقدمہ دائر کردیا ہے. میری ٹرمپ اپنے چچا کے لیے لکھتی ہیں کہ کچھ بھی کبھی بھی کافی نہیںاور امریکی صدر میں ایک خود پسند شخص ہونے کی تمام خصوصیات ظاہر ہیں‘کلینکل سائیکولوجی میں ڈگری حاصل کرنے والی ان کی بھتیجی لکھتی ہیں کہ یہ خود پسندی عام قسم کی خود پسندی سے کہیں زیادہ ہے، اور ڈونلڈ صرف کمزور نہیں ان کی انا بہت نازک ہے جسے ہر لمحے تقویت چاہیئے کیوں کہ اندر سے وہ جانتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں جس کا وہ دعویٰ کرتے ہیں.

میری ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اپنے والد فریڈ ٹرمپ سینیئر کو دیکھ کر متاثر ہوئے جو (اپنے بڑے بیٹے) فریڈ ٹرمپ جونیئر کو دھمکاتے تھے فرینڈ ٹرمپ جونیئر شراب نوشی کے باعث بیماری سے اس وقت چل بسے تھے جب میری 16 برس کی تھیں‘میری ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فریڈ ٹرمپ سینئر اپنے بڑے بیٹے کے ساتھ انتہائی سخت مزاج تھے اور چاہتے تھے کہ وہ خاندانی ریئل اسٹیٹ بزنس سنبھالیں لیکن جب میری کے والد نے بزنس سے اپنی راہیں جدا کرلیں تو ان کے پاس اپنے چھوٹے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا تھا.

تاہم وائٹ ہاﺅس نے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے والد سخت مزاج تھے اور کہا کہ صدراپنے اور اپنے والد کے ساتھ رشتہ کو خاصہ گرمجوش قرار دیتے ہیں اور ان کے والد ان کے ساتھ بہت اچھے تھے . کتاب میں میری ٹرمپ نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے نیویارک ٹائمز کو ٹیکس دستاویزات فراہم کی جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی 1990 میں مشتبہ ٹیکس اسکیم سے متعلق 140 ہزار الفاظ پر مشتمل تحقیقاتی مضمون شائع کیا میری ٹرمپ نے لکھا کہ ان سے صحافیوں نے 2017 میں ان کے گھر پر رابطہ کیا اور ابتدا میں ہو ان کی مدد کرنے سے گریزاں تھیں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے نیو یارک ٹائمز کے صحافیوں سے رابطہ کرنے سے قبل ایک ماہ انتظار کیا اور لا فرم سے قانونی دستاویزات کے 19 ڈبے اسمگل کرنے کے بعد انہیں صحافیوں کو فراہم کیا اور اس لمحے کو ایسا لمحہ قرار دیا جس میں کئی مہینوں بعد انہیں بے پناہ خوشی محسوس ہوئی.

میری ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے لیے شامی مہاجرین کی مدد کرنے والی تنظیم کے لیے رضاکارانہ طور پر یہ کرنا کافی نہیں تھا اور مجھے ڈونلڈ کو نیچا دکھا پڑا‘میری ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے چچا نے ایک دوست کو اپنی جگہ ایس اے ٹی ٹیسٹ دینے کے لیے پیسوں کی ادائیگی کی جو یونیورسٹی میں داخلے کا امتحان ہوتا ہے کیوں کہ انہیں فکر تھی کہ ان کے گریڈ اوسط ہیں اور وہ اپنی جماعت میں سب سے اوپر سے دور رہیں گے ان کی قابل قبول ہونے کی کوششوں میں رکاوٹ بنیں گے.

مری ٹرمپ نے لکھا کہ انہوں نے اچھے ٹیسٹ دینے والے کی شہرت رکھنے والے ایک ذہین بچے کی خدمات حاصل کیں تا کہ وہ ان کی جگہ ٹیسٹ دے سکے اور ڈونلڈ جن کے پاس کبھی پیسوں کی کمی نہیں تھی انہوں نے اپنے دوست کو ٹھیک ٹھاک پیسے دیے‘وائٹ ہاﺅس نے امریکی صدر کی بھتیجی کے اس دعوے سے بھی انکار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یونیورسٹی میں داخلے کے لیے دھوکے کا سہارا لیا.

میری ٹرمپ نے ٹرمپ خاندان کے مبینہ طور پر ناکارہ ہونے کا الزام ٹرمپ خاندان کے سرپرست اور اپنے دادا فریڈ ٹرمپ سینئر پر لگایا اور کہا کہ فریڈ ٹرمپ سینئر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نشونما کرنے اور انسانی جذبات کے تجربہ کرنے کی صلاحیت میں مداخلت کرکے انہیں تباہ کردیا‘انہوں نے کہا کہ نرمی فریڈ ٹرمپ سینئر کے لیے ناقابل تصور چیز تھی اور جب میری کے والد فریڈی ان سے معافی مانگتے وہ شدید غصے میں آجاتے.

میری کا کہنا ہے کہ فریڈ ٹرمپ سینئر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی خود ان اپنے کے جذبات تک رسائی روک تک کر انہیں ناقابل قبول قرار دے کر دنیا کے بارے میں اپنے بیٹے کے خیالات کو بھٹکا دیا اور اس میں رہنے کی صلاحیت کو متاثر کیا‘میری ٹرمپ لکھتی ہیں کہ ان کے چچا نے ان سے ایک کتاب لکھنے کو کہا جس کا نام آرٹ آف دا کم بیک رکھنا تھا لیکن کتاب کے حوالے سے انٹرویو دینے سے انکار کردیا تاہم ایک دن ڈونلڈ ٹرمپ نے میری کو ایک ریکارڈنگ کا ٹرانسکرپٹ فراہم کیا جس میں انہوں نے ان خواتین کی بے عزتی کی تھی جنہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے سے انکار کیا.

میری کا کہنا ہے کہ جو خواتین ان سے ملنے سے انکار کرتیں وہ ان کے لیے اچانک سب سے بری، بدصورت اور موٹی بھدی ہوجاتی تھی‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعد میں مجھے کسی نے نوکری سے نکال دیا اور میرے کام کا معاوضہ بھی نہیں دیا گیا میری ٹرمپ نے اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے جسم کے بارے میں اس وقت قابل اعتراض تبصرہ کیا جب وہ 29 برس کی تھی حالانکہ وہ ان کی بھتیجی تھیں اور اس وقت ٹرمپ کی شادی ان کی دوسری بیوی سے ہوئی تھی.

انہوں نے لکھا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی موجودہ اہلیہ میلانیا کو بتایا کہ ان کی بھتیجی کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا اور جب انہیں کتاب لکھنے کی نوکری دی گئی وہ منشیات لیتی تھیں، میری ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کالج چھوڑ دیا تھا لیکن کبھی منشیات استعمال نہیں کی‘انہوں نے کہا کہ ان کے چچا اپنے آپ کو نجات دہندہ پیش کرنے کے لیے کہانیاں گھڑتے ہیں، اور وہ کہانی کسی دوسرے سے زیادہ ان کے اپنے فائدے کے لیے ہوتی ہے.

55 سالہ میری ٹرمپ امریکی صدر کے بڑے بھائی فریڈ ٹرمپ جونیئر کی بیٹی ہیں جو 1981 میں 42 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے فریڈ ٹرمپ جونیئر اپنی زندگی میں کثرت شراب نوشی کے مسائل کا شکار رہے اور ان کی قبل از وقت موت شراب نوشی کے سبب دل کے دورے سے ہوئی. گزشتہ برس واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے اپنے بھائی پر خاندانی بزنس میں حصہ لینے کے لیے دباﺅ ڈالنے پر افسوس کا اظہار کیا تھا‘میری ٹرمپ اپنے چچا کے صدر بننے کے بعد سے گمنامی میں رہ رہی تھیں حالانکہ ماضی میں وہ ان کی سخت ناقد رہی ہیں اور 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اسے اپنی زندگی کا بدترین تجربہ قرار دیا تھا.