ملک بھر میں 15نیشنل پارکس بنانے کا اقدام مثالی ہے ، اس سے پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے کے وزیر اعظم کے ویژن کو حقیقت کا روپ دینے میں مدد ملے گی،

بلین ٹری پروجیکٹ کے بعد یہ منصوبہ پ ماحولیات اورجنگلی حیات کے تحفظ میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپورکا اجلاس سے خطاب

جمعرات 9 جولائی 2020 18:40

ملک بھر میں 15نیشنل پارکس بنانے کا اقدام مثالی ہے ، اس سے پاکستان کو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2020ء) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملک بھر میں 15نیشنل پارکس بنانے کے اقدامات کو مثالی قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے کے وزیر اعظم کے ویژن کو حقیقت کا روپ دینے میں بے پناہ مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ بلین ٹری پروجیکٹ کے بعد وزیر اعظم کی جانب سے یہ منصوبہ پاکستان میں ماحولیات اورجنگلی حیات کے تحفظ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں کیا۔ جس میں وفاقی سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت امور کشمیر کے علاوہ گلگت بلتستان کے وزیر جنگلات، سیکرٹری جنگلات گلگت بلتستان، والڈ لائف اور فیشریز آزاد کشمیر کے اعلیٰ احکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں 15 نیشنل پارکس قائم کرنے کے فیصلے کے حوالے سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نیشنل پارکس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اجلاس کو بتایا گیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان برفانی چیتے، مار خور، آئی بیکس، مارکو پولو شیپ، بلیو شیپ، کستوری ہرن اور دیگر نایاب جانوروں کے حوالے سے پوری دنیا میں ایک خاص مقام رکھتا ہے جن کی افزائش کے لئے وزیر اعظم کا یہ اقدام بہت مفید ثابت ہو گا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ نیشنل پارکس کو بین الاقوامی طرز کے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کے مطابق بنائے جائیں اور اس ضمن میں مکمل منصوبہ بندی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ٹرافی ہنٹنگ منصوبے کے ذریعے گلگت بلتستان کی لوکل کمیونٹی کو اس منصوبے کا حصہ بنایا گیا جس سے گلگت بلتستان کے مار خور جیسے نایاب جانوروں کی افزائش میں بے پناہ مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارکس میں لوکل کمیونٹی کی شمولیت نایاب جانوروں کی افزائش میں اہم ثابت ہو گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اعلان کردہ نیشنل پارکس میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے بھی منصوبہ بندی کی جائے جس میں جنگلی حیات اور ماحول کے تحفظ اور سیاحت کی ترقی کے درمیان مثالی توازن قائم کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے نیشنل پارکس میں مخصوص بریڈنگ سینٹرز کے قیام پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے نایاب جنگلی حیات کی نسلی افزائش کا عمل تیز کیا جا سکتا ہے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے نیشنل پارکس قائم کرنے کے اقدامات سے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ماڈل نیشنل پارکس قائم کیے جائیں گے جو نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر اپنی مخصوص شناخت قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلین ٹری منصوبے کے بعد نیشنل پارکس کا منصوبہ پاکستان کی پہچان بنے گا جس میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو ایک امتیازی حیثیت حاصل ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے اس میں جدت لانی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیاحت کی ترقی کے لئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت نتائج جلد قوم کے سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ اجلاس میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بائیو سفیر نیشنل ریزرو قائم کرنے کے حوالے سے بھی امور کا جائزہ لیا گیا اور وفاقی وزیر نے ہدایت کی اس ضمن میں سفارشات مرتب کی جائیں تا کہ اس سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔

وزیر اعظم کے اعلان کردہ پندرہ نیشنل پارکس میں سے پانچ آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ہیں جن میں دیوا ویٹالہ نیشنل پارک، خنجراب نیشنل پارک، ہندریپ شندور نیشنل پارک، نانگا پربت نیشنل پارک اور مسک ڈیر نیشنل پارک شامل ہیں۔