بیروت میں حالات مزید بگڑ گئے، کئی سرکاری عمارتوں پر دھاوا بول دیا گیا

مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں، فائرنگ کے واقعات رپورٹ، لبنانی وزیراعظم کا جلد انتخابات کروانے کا عندیہ

muhammad ali محمد علی اتوار 9 اگست 2020 00:16

بیروت میں حالات مزید بگڑ گئے، کئی سرکاری عمارتوں پر دھاوا بول دیا گیا
بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اگست2020ء) بیروت میں حالات مزید بگڑ گئے، کئی سرکاری عمارتوں پر دھاوا بول دیا گیا، مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں، فائرنگ کے واقعات رپورٹ، لبنانی وزیراعظم کا جلد انتخابات کروانے کا عندیہ۔ تفصیلات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کچھ روز قبل ہوئے دھماکوں کے بعد لبنان میں اب فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔

دارالحکومت بیروت میں عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مشتعل عوام نے لبنان کی وزارت خارجہ سمیت متعدد سرکاری عمارتوں پر دھاوا بولا ہے۔ مظاہرین کی قیادت لبنان کے سابق فوجی افسر کر رہے ہیں۔ اس تمام صورتحال میں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ فائرنگ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

مظاہرین حکومت کے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جبکہ لبنانی وزیراعظم نے عندیہ دیا ہے کہ ملک میں جلد نئے انتخابات کروائے جا سکتے ہیں، تاکہ حالات معمول پر آجائیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ لبنانی دارلحکومت بیروت میں ہوئے دو دھماکوں اور تباہی کے باعث لوگوں میں حکومت کیخلاف شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ مظاہرین دھماکوں میں 150 سے زائد افراد کی موت کا ذمے دار حکمرانوں کو ٹھہرا رہے ہیں۔

مظاہرین نے وزارت خارجہ کی عمارت پر قبضہ کرنے کے بعد پارلیمان کی عمارت کی جانب بھی جانے کی کوشش کی تھی لیکن سکیورٹی فورسز نے انھیں اس طرف جانے سے روک دیا۔ واضح رہے کہ منگل کی سہ پہر بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 154 افراد ہلاک ہوئے۔ علاوہ ازیں زخمیوں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کر گئی جن میں 120 کی حالت تشویش ناک ہے۔ یہ دھماکا بندرگاہ کے گودام نمبر 12 میں 6 سال سے موجودہ 2750 ٹن امونیم نائٹریٹ پھٹنے سے ہوا۔