اسرائیلی حکام کے دبائو پرفلسطیبنی شہری نے اپنا مکان مسمار کردیا

پیر 10 اگست 2020 15:33

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2020ء) اسرائیلی حکام نے ریاستی جبر اور نسل پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 1948ء کے مقبوضہ علاقے الطیرہ میں ایک فلسطینی شہری سے اس کا مکان زبردستی مسمار کرا دیا۔

(جاری ہے)

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے ساری مصاروہ کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں اسے کہا گیا تھا کہ وہ اپنا مکان اپنے ہاتھوں مسمار کرے ورنہ اسے مکان مسماری کے عوضاسرائیلی حکام کو تین لاکھ 40 ہزار شیکل کی رقم ادا کرنا ہوگی۔

مصاروہ نے بھاری جرمانے سے بچنے کے لیے اپنے ہی ہاتھوں اپنا مکان مسمار کردیا۔واضح رہے کہ الطیرہ شہر میں فلسطینیوںکے گھروں کی مسماری کے واقعات میں گذشتہ کچھ عرصے سے غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسرائیلی فوج اورپولیس فلسطینیوں کے گھروں کو غیرقانونی قرار دے کرانہیں مسمار کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :