فصلوں کی کاشت میں عدم توازن کو پالیسی اقدامات کے ذریعے دور کیا جائے گا،فخر امام

کپاس کاشتکار کو میکانائزڈ زراعت کی طرف جانا چاہئے، ڈرون ٹیکنالوجی اور سولر ٹیوب ویل کاشت کار استعمال کریں،ہمیں کیڑے مار دواؤں پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے، وفاقی وزیر کا اجلاس

پیر 10 اگست 2020 17:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2020ء) وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے کہا ہے کہ فصلوں کی کاشت میں عدم توازن کو پالیسی اقدامات کے ذریعے دور کیا جائے گا،کپاس کاشتکار کو میکانائزڈ زراعت کی طرف جانا چاہئے، ڈرون ٹیکنالوجی اور سولر ٹیوب ویل کاشت کار استعمال کریں،ہمیں کیڑے مار دواؤں پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

پیر کو وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق، سید فخر امام نے کپاس کی صنعت کو درپیش مسائل کے موضوع پر ویبنار کی صدارت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فخر امام نے کہاکہ فصلوں کی کاشت میں عدم توازن کو پالیسی اقدامات کے ذریعے دور کیا جائے گا۔ سید فخر امام نے کہاکہ کپاس ملک کے معاشی پیشرفت میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔سید فخر امام نے کہاکہ 1985 سے 1992 تک ، ملک میں کپاس کی پیداوار میں بڑی پیشرفت دیکھنے میں آئی۔

(جاری ہے)

سید فخر امام نے کہاکہ پیداوار میں اضافہ کے لئے روئی کے شعبے میں عملی تحقیق ہونی چاہئے۔سید فخر امامن ے کہاکہ ہمارے ملک میں کپاس کی پیداوار 700 کلوگرام / ہیکٹر ہے۔ سید فخر امام نے کہاکہ کپاس کاشتکار کو میکانائزڈ زراعت کی طرف جانا چاہئے، ڈرون ٹیکنالوجی اور سولر ٹیوب ویل کاشت کار استعمال کریں۔سید فخر امام نے کہاکہ کپاس کے بیج پر توجہ دینے کی ضرورت دینی چاہیے انہوںنے کہاکہ جننگ کو جدید اور موثر ٹکنالوجی میں اپ گریڈ کرنا ہوگا۔سید فخر امام نے کہاکہ کرل لیف وائرس ، پنک بل وارم اور سفید مکھی کپاس کے بڑے کیڑے ہیں،ہمیں کیڑے مار دواؤں پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :