بارودی سرنگوں کا پتہ لگانے والے چوہے کے لیے اعلی اعزاز

مگاوا کو برطانیہ کے اعلیٰ ترین سول اعزاز کے مساوی اعزاز سے نوازا گیا ہے. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 26 ستمبر 2020 14:57

بارودی سرنگوں کا پتہ لگانے والے چوہے کے لیے اعلی اعزاز
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 ستمبر ۔2020ء) بارودی سرنگوں کا درست تعین کرنے والے بڑی جسامت کے 5 سالہ افریقی چوہے مگاوا کو بہادری کے اعلی اعزاز سے نوازا گیا ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس چوہے کوبہادری کے لیے برطانیہ کے اعلیٰ ترین سول اعزاز کے مساوی اعزاز سے نوازا گیا ہے کیونکہ اس نے سونگھ کر بارودی سرنگوں اور اسلحے کی نشاندہی کی برطانیہ میں جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیم پیپلز ڈسپنسری فار سک اینیملز(پی ڈی ایس اے) کی جانب سے مگاوا نامی اس چوہے کو جان پچانے کے لیے بہادری اور اپنے فرائض کی انجام دہی کے باعث گولڈ میڈل دیا گیا.

(جاری ہے)

مگاوا نامی اس چوہے کی خدمات کی وجہ سے کمبوڈیا کے عوام کی زندگیاں تبدیل ہوگئی ہیں اس چوہے کی تربیت بیلجیئم کی خیراتی تنظیم اے پی او پی او کی جانب سے کی گئی تھی جو اب تک 39 باردوی سرنگوں اور 28 بغیر پھٹے بموں کی نشاندہی کرچکا ہے. مگاوا بیلجیئم کی تنظیم سے تربیت حاصل کرنے والا کامیاب ترین ”ہیرو ریٹ“ہے پی ڈی ایس اے کی ڈائریکٹر جنرل جان میک لوگلن نے کہا کہ اس ہیرو چوہے مگاوا اور اے پی او پی او کا کام منفرد اور بہترین ہے.

انہوں نے کہا کہ مگاوا کے کام کی جہ سے براہ راست ان مردوں، خواتین اور بچوں کی زندگیاں محفوظ اور تبدیل ہوئیں جو ان بارودی سرنگوں سے متاثر ہوتے تھے خیال رہے کہ 1975 سے 1998 کے درمیان کمبوڈیا میں لاکھوں باردوی سرنگیں بچھائی گئی تھیں جس سے ہزاروں کی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی تھیں. مگاوا، کمبوڈیا کے شمالی شہر سیئم ریئپ میں پی ڈی اے ایس ایوارڈ کے 77 سال میں یہ میڈل حاصل کرنے والا پہلا چوہا ہے اس سے قبل مختلف جانوروں یہاں تک کہ کبوتر کو بھی یہ اعزاز دیا جاچکا ہے.

پی ڈی ایس اے کا گولڈ میڈل برطانوی جارج کراس کے مساوی ہیں، اس کے ساتھ ہی اس تنظیم کی جانب ملٹری جانوروں کو ڈکن میڈل بھی دیا جاتا ہے اے پی او پی او نے مگاوا کو اس کے مقامی علاقے تنزانیہ میں اس کے کھانے کی پسندیدہ چیزیں جیسا کہ کیلے اور مونگ پھلیاں دے کر دھماکا خیز مواد میں موجود کیمیائی مرکب کا پتا لگانے کی تربیت دی تھی مگاوا صرف 30 منٹ میں ٹینس کورٹ جتنے علاقے میں دھماکا خیز مواد کا پتا لگاسکتا ہے جبکہ روایتی میٹل ڈیٹیکٹر سے یہ جاننے میں 4 دن لگتے ہیں.

متعلقہ عنوان :