کارانداز کے مالیاتی شمولیت کے چیلنج 2020 کا اجراء

پیر 19 اکتوبر 2020 19:39

کارانداز کے مالیاتی شمولیت کے چیلنج 2020 کا اجراء
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2020ء) کارانداز پاکستان نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن اور برطانیہ کے دفترخارجہ، دولتِ مشترکہ اور ترقی کی مدد سے کارانداز مالیاتی شمولیت برائے خواتین کے عنوان سے اپنے سالانہ چیلنج کا اجراء کردیا ہے۔ اس چیلنج کے تحت کاراندازایسے آئیڈیازکے لیے درخواستیں وصول کررہا ہے جو خصوصاً خواتین کے لیے مالیاتی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دیں اور مجموعی طور پر ان کی مالیاتی شمولیت کو بھی بہتر بنائیں۔

مجوزہ آئیڈیاز تکنیکی طور پر پیش کیے جاسکتے ہیں جن کے نتیجے میں خواتین کی ایک بڑی تعداد رسمی مالیاتی خدمات استعمال کر سکتی ہیں یا قرضے ، بچت ، انشونس اور سرمایہ کاری جیسے خواتین مرکوز مالیاتی مصنوعات یا خدمات تک رسائی حاصل کرسکتی ہیں جو خواتین کے کسی خاص طبقے کی ضروریات کے مطابق ہو سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

کامیاب درخواست دہندگان کو ان کے امید افزا آئیڈیاز کو پائلٹ ٹیسٹ اور سکیل کرنے کے لیے 15 ملین روپے تک کارانداز سے مدد فراہم کی جائے گی اور ان کے آئیڈیاز کو بہتر بنانے کے لیے راہنمائی بھی دی جائے گی ۔

کسی بھی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے باضابطہ چینلز کے ذریعے خواتین کو معاشی و معاشرتی طور پر بااختیار بنانا اور ان کی مالیاتی شمولیت بہت ضروری ہے ۔ اس چیلنج کے تحت کارانداز صنف دوست اور خواتین مرکوز مالیاتی مصنوعات و خدمات کے آئیڈیازکے فروغ کے لیے مدد فراہم کررہا ہے ۔یہ آئیڈیاز مالیاتی خدمات فراہم کرنے والوں بشمول ڈیجیٹل فنانشل سروس سیکٹر ،مالیاتی اداروں، مائیکرو فنانس اداروں، مائیکرو فنانس بینکس، تحقیقی اور مشاورتی فرموں اور متعلقہ مارکیٹ کے دیگر پلئیرز کی جانب سے ہو سکتے ہیں۔

خاص طور پر پاکستان میں خواتین متعددعوامل جیسے محدود نقل و حرکت، مطلوبہ دستاویزات کی عدم دستیابی، فون اور ٹیکنالوجی نہ ہونے کی وجہ سے مردو خواتین کے لیے بنائے گئے موجودہ مالیاتی معاونت اور خدمات کی فراہمی کی بنیاد ی فہم اور رسائی سے محروم ہیں ۔ سی ای او کارانداز جناب علی سرفراز نے کہا کہ جیسے جیسے عالمی معیشتیں وبائی مرض کے سائے سے ابھررہی ہیں میرے خیال میں یہ وقت اہم ہے کہ صنف اور مالیاتی معاملات پر توجہ دی جائے ۔

اس امر کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ ایسی معیشتیں جہاں خواتین کو مضبوط مالیاتی شمولیت حاصل ہو وہ معاشی طور پر بااختیار ہوں اور غیر متوقع چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بھی تیار ہوں ، وہاں گھرانے، کاروبار، فارمز، برادری اور پوری معیشت نمایاں طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ خواتین کو اپنے مالیاتی معاملات ، اپنے اور اپنے گھر والوںکی آمدنی، بچت، سرمایہ کاری اور خرچ کرنے کے متعلق فیصلہ کرنے کی بھرپور آزادی ہونی چاہئیے ۔

ورلڈ بینک کے 2017میں جمع کردہ آخری فنڈیکس اعدادو شمار کے مطابق ، پاکستان میں خواتین کی مالیاتی شمولیت خطرناک حد تک کم ہے جو کہ صرف7فیصد ہے ۔باوجود اس کے کہ پچھلے چند سالوں میں موجودہ صورتحال میں بہتری آئی ہے ہمیں اب بھی ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔ہمیں امید ہے کہ کارانداز کے اس چیلنج اورہماری دیگر کوششوں سے خواتین کی مالیاتی شمولیت کے اعدادو شمار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

کارانداز کے چیف ڈیجیٹل آفیسرجناب ریحان اختر نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اگر ہم کسی بھی مسئلہ کی طرف بھر پور توجہ دیں تو ہم اس کا پائیدار حل نکال سکتے ہیں، کارانداز ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت میں صنفی استحصال کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پُر عزم ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ہم نے گزشتہ سال ایسی ہی کمپنیوں کو گرانٹ دی جنکا بنیادی مقصد خواتین کی مالیاتی شمولیت کو فروغ دینا تھا ۔

مارکیٹ سے ملنے والی کامیابی او رردعمل کی بنیاد پر ہمیں کاراندازکے مالیاتی شمولیت برائے خواتین چیلنج کے دوسرے دور کے اجراء پر بے حد خوشی ہے ۔ ہمیں توقع ہے مالیاتی شمولیت میں صنفی فرق کو کم کرنے کیلیے ہمیں موثر آئیڈیاز ملیں گے۔پچھلے سال اسی چیلنج کے تحت کارانداز نے 2 فِن ٹیکس Ltd. Oraan Tech Pvt .، Techlets Pvt Ltdکو گرانٹس فراہم کی تھیں۔ایک اور کیٹیگری کے تحت NRSP مائیکرو فنانس بینک کوبھی خواتین کی مالیاتی شمولیت کو بڑھانے کے لیے گرانٹ دی گئی تھی۔

کارانداز کی حمایت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سی ای او Ltd. Oraan Tech Pvt محترمہ حلیمہ اقبال نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ کاراندا زکی حمایت سے ہم ملک میں مالیاتی رسائی کو بڑھانے کے اپنے مشن کو شروع کرنے میں کامیاب رہے ہیں، خاص طور پر خواتین کیلیے مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے پر بھر پور توجہ دی جا رہی ہے۔ کارانداز کی مدد نے خواتین میں بچت اور مالیاتی خواندگی کو فروغ دینے کی ہماری کوششوں کو تیز اور وسیع کرنے میں مدد کی ہے اور ہم ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کے میدان میں تمام جدت پسندوں کو اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینا چاہیں گے ۔

کاراندا ز پاکستان 08 نومبر2020 تک دلچسپی رکھنے والے اداروں سے خواتین کی مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے آئیڈیاز پر مبنی درخواستیں وصول کررہا ہے۔اس چیلنج کے بارے میں مزید معلوماتhttps://fiwc.karandaaz.com.pk/سے حاصل کی جا سکتی ہیں، کارانداز بینک کی سہولیات سے محروم آبادیوں کی مالیاتی شمولیت میں اضافے ،شواہد پر مبنی تحقیق کی ترویج اور مالیاتی شعبہ میں جدت کی حوصلہ افزائی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا کرچھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی مدد کر رہا ہے ۔