فرانس میں جامع مسجد کے نمازیوں کو قتل کی دھمکیوں سے بھرا خط موصول

’’جنگ شروع ہوچکی ہے، تمہیں سیمیول کی موت کا حساب دینا ہوگا‘‘ فرانسیسی مسجد کو ملنے والے دھمکی آمیز خط کا متن

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعرات 29 اکتوبر 2020 01:13

فرانس میں جامع مسجد کے نمازیوں کو قتل کی دھمکیوں سے بھرا خط موصول
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) فرانس کے شمالی علاقے میں جامع مسجد کے نمازیوں کو قتل کی دھمکیوں سے بھرا خط موصول۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابقفرانسیسی علاقے ورنون میں قائم جامع مسجد کو ڈاک کے ذریعے دھمکی آمیز خط ملا، خط میں مسجد کے مستقل نمازیوں کو قتل کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ مسجد کے مستقل نمازیوں میں فرانسیسی مسلمانوں کے علاوہ ترک اور عرب ممالک کے لوگ بھی شامل ہیں ۔

نامعلوم شخص کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’جنگ شروع ہوچکی ہے اور تمہیں سیمیول کی موت کا حساب دینا ہوگا‘‘۔ دھمکی آمیز خط میں حجاب پہننے والی مسلم خواتین کے خلاف انتہائی نازیبا زبان استعمال کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ سیمیول نامی استاد سکول میں آزادی اظہار رائے کے لیکچر کے دوران گستاخانہ خاکوں کی تشہیر کرنے کا مرتکب ہوا تھا اور اسے ایک مسلم نوجوان نے قتل کردیا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے قتل کے بعد فرانس میں سرکاری حمایت کے ساتھ گستاخانہ خاکوں کی تشہیر کی گئی جبکہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بیانات دیے تھے۔ سکول ٹیچر کے قتل کے بعد فرانس میں اسلاموفوبیا کی نئی لہر پیدا ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں مساجد کے خلاف نفرت انگیز کارورائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں پیرس کے نزدیک پینٹن کی جامع مسجد کو چھ ماہ کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

پینٹن کی جامع مسجد کیخلاف سکول ٹیچر کیخلاف قتل پر اکسانے اور مذہبی منافرت کے الزامات کے بعد اسے بند کیا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد دنیا بھر کے مسلمان سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، اور کئی اسلامی ممالک نے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا بھی اعلان کر رکھا ہے، ترکی اور پاکستان نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔