بلوچستان کی اقلیتی برادری کے رہنماوں نے فرانس میں نبی کی شان میں گستاخی کو پوری دنیا کے امن کو تباہ کرنے کی تباہ کرنے کی کوشش قراردیدیا

فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے امت مسلمہ کی طرح اقلیتی برادری کی بھی دل آزاری ہوئی ہے ،مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر موثر عملی اقدامات کئے جائیں،حضوراکرم رحمت مسلمین نہیں بلکہ رحمت العالمین بن کر آئے ،صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور

ہفتہ 31 اکتوبر 2020 17:37

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اکتوبر2020ء) بلوچستان کی اقلیتی برادری کے رہنماوں نے فرانس میں نبی کی شان میں گستاخی کو پوری دنیا کے امن کو تباہ کرنے کی تباہ کرنے کی کوشش قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر موثر عملی اقدامات کئے جائیں۔ یہ بات پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی اموردھنیش کمار ،پادری سائمن بشیر،سردار جسبیر سنگھ ،شوکت اسٹیفن اورکوئٹہ ہندو پنچائیت کے صدر راج کمار نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے اقلیتی برادری کے زیراہتمام منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں مسجد روڈسے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو یٹ روڈ،جناح روڈ سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچ کر مظاہرے میں تبدیل ہوگی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء نے بینرز اٹھارکھے تھے اورفرانس میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور دھنیش کمارنے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے جس طرح پوری امت مسلمہ کی دل آزاری ہوئی ہے اسی طرح اقلیتی برادری کی بھی دل آزاری ہوئی ہے کیونکہ حضوراکرم رحمت مسلمین نہیں بلکہ رحمت العالمین بن کر آئے تمام اقلیتی برادری گستاخانہ خاکوں کی مذمت کرتی ہے اور ہم فرانس سمیت پوری دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اظہاررائے کی آڑ میں گستاخی کاسلسلہ بند کیا جائے کیونکہ اس قسم کا اقدام کوئی انسان برداشت نہیں کرسکتا۔

انہوں نے فرانسیسی صدر پر زوردیا کہ وہ اظہار رائے کی آزادی کا نعرہ لگاکر دنیا کے امن کو تباہ کرنے والے اقدامات کی حمایت نہ کریں۔پاد ری سائمن بشیر نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی مسیحی برادری گستاخانہ خاکوں کی نہ صرف شدید مذمت کرتی ہے بلکہ فرانس کی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس اقدام پر فوری معافی مانگے۔ انہوں نے کہاکہ یورپ سمیت پوری دنیا میں ایسی قانون سازی کی جائے کہ جس کے تحت کسی بھی مذہب یا اسکی مذہبی شخصیات کی گستاخی پر سزائیں دی جائیں۔

انہوں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ بھی اس سلسلے میں اپنا کردارادا کرے۔ سکھ برادری کے رہنما سردارجسبیرسنگھ نے کہا کہ آج نہ صرف پوری امت مسلمہ بلکہ اقلیتی برادری بھی گستاخانہ خاکوں کے خلاف سراپا احتجاج ہے بلوچستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں اقلیتیں احتجاج کررہی ہیں اور اس مسئلے پر تمام اقلتیں ایک پیج پرہیں اورہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے اقدامات قابل مذمت ہیں جنہیں فورا بند ہوناچاہئے۔ عیسائی برادری کے رہنما شوکت اسٹیفن اور کوئٹہ ہندو پنچائیت کے صدر راج کمار،بی اے پی کے رہنما صلاح الدین کبزئی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔