جانور پالنے والے چھوٹے کسانوں کو فارم کی سطح پر دودھ کی پراسیسنگ و ویلیوایڈیشن کے بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھاناچاہئیے، محکمہ لائیوسٹاک

پیر 23 نومبر 2020 15:01

قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2020ء) محکمہ لائیوسٹاک وڈیری ڈویلپمنٹ قصورکے ترجمان نے کہا کہ پاکستان دودھ دینے والے 9کروڑ سے زائدجانوروں کے ساتھ دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں چو تھے نمبرپر آگیاہے مگر اس میں سے صرف 4فیصد دودھ ویلیوایڈیشن اورپراسیسنگ کے مراحل کےلئے استعمال کیاجاتاہے جبکہ عوام کی اکثریت کے خالص دودھ سے محروم ہونے کے باعث نیوٹریشن ضروریات بھی پوری نہیں ہوپارہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے دوران ملاقات”اے پی پی“کوبتایا کہ دودھ مختلف ڈیری پراڈکٹس بشمول دہی ‘پنیر‘ مکھن یادوسری اشیاءمیں تبدیل ہوتاہے لہذاجانور پالنے والے چھوٹے کسانوں کو فارم کی سطح پر دودھ کی پراسیسنگ اورویلیوایڈیشن کے بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھاناچاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فارم سے صارف تک پہنچنے کے دوران ضائع ہوجانیوالی 40 فیصد خوراک بچانے کےلئے بہترین ہینڈلنگ‘پیکنگ‘سٹوریج اورٹرانسپورٹیشن پرتوجہ دیناہوگی۔

متعلقہ عنوان :