فخری زادہ کو ایک "پیچیدہ آپریشن" میں قتل کیا گیا: ایران

سائنسدان کو جدید روبوٹک مشین گن سے نشانہ بنا یا گیا ، حکام

منگل 1 دسمبر 2020 20:23

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2020ء) ایران کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ جوہری سائنس دان محسن فخری زادہ کو ایک نئی قسم کے "پیچیدہ آپریشن" میں قتل کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تحقیق کے بعد ایرانی حکومت نے یہ مؤقف اپنایا ہے کہ محسن فخری زادہ کو جدید روبوٹک مشین گن سے نشانہ بنا گیا جسے شاید میلوں دور ریموٹ سے کنٹرول کیا جارہا تھا۔

سائنسدان کے قتل میں ریموٹ کنٹرول اسلحہ کا استعمال ہوا جو اسرائیل میں بنایا گیا تھا۔ ایران کے جوہری سائنس دان پر گولی کسی انسان نے نہیں چلائی بلکہ جدید ترین ریموٹ کنٹرول مشین گن کا استعمال ہوا۔رپورٹس کے مطابق ایرانی سائنس دان کو گاڑی میں نصب ریموٹ کنٹرول مشین گن کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا۔ گاڑی فخری زادہ سے 150 میٹر دور رکی، ریموٹ کنٹرول مشین گن سے فائرنگ ہوئی۔

(جاری ہے)

انہیں تین گولیاں لگیں جس کے بعد گاڑی خود بھی دھماکے سے اڑ گئی۔ ایران کے سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ریئر ایڈمرل علی شامخانی نے ریاستی ٹیلی ویڑن کو بتایا کہ ’آپریشن بہت زیادہ پیچیدہ تھا۔ اس میں بجلی کے آلات استعمال کیے گئے اور جائے وقوع پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’صہیونی حکومت اور موساد کے ساتھ مجاہدین خلق ایران ’یقینی‘ طور پر اس میں ملوث تھا۔‘