ایرانی سپریم لیڈر نے امریکی و برطانوی کورونا ویکسین کو ناقابل اعتماد قرار دے دیا

سید علی خامنہ ای کی جانب سے برطانیہ اور امریکہ کی ویکسین پر پابندی عائد کرنے کے بعد ایران نے فائزر کا آرڈر منسوخ کردیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعہ 8 جنوری 2021 21:21

ایرانی سپریم لیڈر نے امریکی و برطانوی کورونا ویکسین کو  ناقابل اعتماد ..
تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 08 جنوری 2021ء) ایرانی سپریم لیڈر نے امریکی و برطانوی کورونا ویکسین کو ناقابل اعتماد قرار دے دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران نے کہا کہ وہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے تیار کردہ ویکسینوں پر پابندی عائد کرنے کے بعد فائزر کے ذریعہ عطیہ کردہ ہزاروں کورونا وائرس ویکسینیں درآمد نہیں کرے گا۔

اس حوالے سے ایرانی ہلال احمر سوسائٹی نے تصدیق کی کہ وہ سید علی خامنہ ای کے اعلان کے بعد فائزر کے ذریعہ دی گئی اور تیار کردہ ویکسین قبول نہیں کی جائے گی۔ ایران کے ہلال احمر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ "ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ ہلال احمر نے امریکہ سے کوروناوائرس کے لئے فائزر ویکسین کی ڈیڑھ لاکھ خوراکیں منسوخ کردی ہیں۔

(جاری ہے)

" انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے ایک اتحادی روس ، چین اور ہندوستان کی طرف سے ہلال احمر کی سوسائٹی کو دس لاکھ کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کی جائیں گی۔

" واضح رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر نے آج تہران میں دیے گئے اپنے بیان میں برطانیہ اور امریکہ سے آنے والی ویکسینوں کو "مکمل طور پر ناقابل اعتماد" قرار دیا تھا۔ کورونا ویکسین کے حوالے سے ایرانی سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای نے کہا ،" ملک میں امریکی اور برطانوی ویکسین کی درآمد ممنوع ہے، کیونکہ وہ مکمل طور پر ناقابل اعتماد ہیں۔ اس امکان کو رد نہیں کرسکتے کہ وہ دوسری اقوام کو آلودہ کرنا چاہیں۔

" سید علی خامنہ ای نے 1980 اور 1990 کی دہائی کے ملک میں آلودہ خون کے اسکینڈل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ، "فرانس کے ایچ آئی وی داغدار خون کی فراہمی کے بارے میں ہمارے تجربے کے پیش نظر ، فرانسیسی ویکسین بھی قابل اعتبار نہیں ہیں۔"سپریم لیڈر نے یہ بھی کہا کہ فرانس میں تیار کی جانے والی ویکسین "ناقابل اعتبار" ہیں۔ خیال رہے کہ ایران بھی کوروناوائرس وبائی مرض کا شکار ہے اور جمعہ کے روز ایران میں کورونا وائرس کے 1،274،514 واقعات اور 56،018 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔