عراق میں سفارتی مشنوں کی سیکورٹی کے لیے اقدامات مزید سخت کردیئے گئے

عراقی حکومت سفارتی مشنوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی تحقیقات بھی کر رہی ہے،عراقی وزارت خارجہ

جمعہ 15 جنوری 2021 16:35

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2021ء) عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف کے مطابق حکومت نے سفارتی مشنوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں فورسز کی تعیناتی اور سیکورٹی میں اضافہ شامل ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق الصحاف نے بتایا کہ عراقی حکومت سفارتی مشنوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں سفارتی سطح پر رابطہ کاری اور سفیروں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے۔اس کا مقصد عراق کے موقف کا اظہار اور سفارتی مشنوں کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے حکومتی پاسداری کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔عراقی دارالحکومت کے حساس ترین علاقے گرین زون میں کیٹوشیا راکٹ داغے جانے کی کارروائیوں نے حکومت کو پریشان کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ حکومت مسلح گروپوں سے نمٹنے سے قاصر ہے۔ دوسری طرف واشنگٹن ایران کے حمایت یافتہ مسلح عناصر پر راکٹ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتا ہے۔اس سلسلے میں عراق میں الحشد الشعبی ملیشیا کے سربراہ فالح الفیاض نے ملیشیا کے عناصر کے چیف ابو فدک المحمدوای کا نام امریکی پابندیوں کی فہرست میں درج کرنے سے متعلق واشنگٹن کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔

الفیاض نے اس فیصلے کو عراق کی خود مختاری کی پامالی قرار دیا۔سیاسی جانب عراق میں تینوں مرکزی اداروں نے اقوام متحدہ کی خاتون نمائندہ جینن ہینس بلاسکارٹ کے ساتھ ایک اجلاس کا انعقاد کیا۔ اجلاس میں آئندہ انتخابات کے اجرا کی تیاریاں زیر بحث آئیں۔ اجلاس میں انتخابی کمیشن کو مکمل سپورٹ پیش کرنے کی سفارش کی گئی تا کہ وہ اپنی ذمے داری انجام دے سکے اور قبل از وقت انتخابات کے اجرا کے لیے آئینی اور قانونی تقاضوں کو پوار کر سکے۔

اجلاس کے شرکا نے آئین کے آرٹیکل چونسٹھ کے لاگو کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو پارلیمںٹ کی تحلیل سے متعلق ہے۔ اس کا مقصد رواں سال چھ جون سے عام انتخابات کی راہ ہموار کرنا ہے۔دوسری جانب انتخابی کمیشن نے واضح کیا کہ وہ سیاسی جماعتوں کو مطلوبہ وقت دے گا تا کہ یہ جماعتیں قانونی اقدامات مکمل کر کے اپنے نامزد امیدواروں کی فہرستیں پیش کر سکیں۔ کمیشن کے مطابق وہ شفاف اور منصفانہ انتخابات کے اجرا کو یقینی بنانے کا پابند رہے گا۔