اقوام متحدہ ریلیف ایجنسی نے فلسطینی پناہ گزینوں کو پس پشت ڈال دیا

آئندہ چار روز تک تمام ڈسپنسریاں بند ،اس کے بعد پورے دن میں صرف تین گھنٹے کے لیے کھولی جائیں گی،عالمی عہدیدار

اتوار 17 جنوری 2021 13:20

بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2021ء) لبنان میں لاکھوں فلسطینی پناہ گزین اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اونروااور بین الاقوامی امدادی اداروں کے رحم وکرم پر ہیں۔ مگرعالمی برادری کے بعد فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونروا نے بھی فلسطینی پناہ گزینوںکے حقوق کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حال ہی میں اونروالبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپوںمیں قائم کردہ طبی مراکز مسلسل 10 دن تک بند رکھے گئے،سنہ 1949 کے بعد اونرواکے قیام کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ 'اونروا' نے فلسطینی پنای گزین کیمپوں میں طبی مراکز ڈسپنسریاں بند کی ہیں۔

اونرواکے اس اقدام پر فلسطینی پناہ گزینوں اور دوسرے فلسطینی حلقوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ۔

(جاری ہے)

خاص طور پر اونروا کے طبی مراکز کی بندش کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دوسری جانب لبنانی حکومت نے بھی پے درپے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کی زندگی مزید مشکل ہوگئی ہے۔حیرت کی بات تو یہ ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی 'اونروا' نے لبنانی حکومت کیساتھ مل کر کرونا سے نمٹنے کیلیے ایمرجنسی کمیٹی قائم کی ہے۔

تاہم یہ کمیٹی فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والے فلسطینیوں کو کسی قسم کی طبی سہولت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے جس پر فلسطینیوں میں اونروا کے خلاف سخت رد عمل سامنے آیا ۔اردن میں فلسطینی پناہ گزین ایجنسی اونرواکے ڈائریکٹر جنرل کلاوڈیو کوردینی نے بتایا کہ 10 دن سے زیادہ عرصے تک فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں موجود طبی مراکز کو بند کیا گیا۔

یو این عہدیدار نے بتایا کہ آئندہ چار روز تک تمام ڈسپنسریاں بند رہیں گی جس کے بعد پورے دن میں صرف تین گھنٹے کے لیے ڈسپنسریاں کھولی گئیں۔فلسطینی عوامی حلقوں کی طرف سے اونرواکے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اسے ریلیف ایجنسی کی پالیسیوں کے منافی اور لبنانی حکومت کی طرف سے جاری انتقامی کارروائیوں سے ہم آہنگ قرار دیا۔