سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے ایک اور قدیم مسجد کی تعمیر نوو توسیع کروا دی

ریاض کی مسجد التویم چھ سو سال پُرانی ہے، قدیم عمارت گرنے کے قریب تھی، جس کی تعمیر و تزئین کے بعد یہاں نمازیوں کی گنجائش بھی بڑھ گئی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 23 اپریل 2021 16:19

سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے ایک اور قدیم مسجد کی تعمیر نوو ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23 اپریل2021ء) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مساجد سے خصوصی لگاؤ رکھتے ہیں۔ خصوصاً قدیم اور تاریخی مساجد کی اصلاح و مرمت اور تزئین و توسیع کے معاملے میں وہ بہت زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے ایمانی جذبے کے تحت مملکت کے 10 علاقوں کی 30 تاریخی مساجد کی تجدید کروا دی ہے جس کے بعد ان مساجد میں نمازیوں کی گنجائش بھی بڑھ گئی ہے۔

انہی میں سے ایک ریاض ریجن کی الجمعہ کمشنری کی قدیم ترین مسجد التویم ہے۔اُردو نیوز کے مطابق 8 ویں صدی ہجری کی یہ مسجد علاقے کی قدیم مساجد میں سے ایک ہے۔ جسے اشیقر سے نقل مکانی کرکے التویم میں بسنے والے مدلج الوائلی اور ان کے قبیلے نے تعمیر کرائی تھی- شاہ عبدالعزیز کے برسراقتدارآنے پر اس کی تجدید کی گئی تھی- اس کے ائمہ سعودی عرب کے مشہور عالم رہے- شیخ عبدالکریم الاحمد اس کے آخری امام تھے جنہوں نے 1423ھ بمطابق 2002 تک اس میں امامت اور خطابات کے فرائض انجام دیے- اس کے بعد انجینیئرز کی کمیٹی نے معائنے کے بعد رپورٹ دی تھی کہ مسجد کی عمارت مخدوش ہوچکی ہے اور کسی بھی وقت گر سکتی ہے اس رپورٹ پر مسجد بند کردی گئی تھی۔

(جاری ہے)

التویم تاریخی مسجد ریاض شہر سے 170 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہ مسجد نجد کے قدیم طرز تعمیر کی علامت ہے۔ اسے مٹی اور پتھر سے تعمیر کیا گیا۔ اس کی چھت کیکر کی لکڑی اور کھجور کی چھال سے بنائی گئی ہے۔ اس کا کل رقبہ 461 مربع میٹر تھا۔ جس میں 270 نمازیوں کی گنجائش تھی- عمارت رہائش اور صحن پر مشتمل تھی- اس کا گودام بھی تھا- اس کادائرے کی شکل کا مینارہ 11.61 میٹر اونچا تھا۔

جامع مسجد کے تین دروازے تھے۔تجدید اور توسیع کے بعد مسجد کا رقبہ 681 مربع میٹر ہوگیا- اب اس میں 472 افراد نماز ادا کرسکتے ہیں- اس کے تحت طہارت خانے، نئے اور پرانے وضو خانے بھی بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سعودی ولی عہد نے الجراد مسجد کی بھی تعمیرنو و توسیع کروائی ہے۔ یہ مسجدمغیضہ قصبے کی قدیم ترین مسجد ہے جسے 1279 ھ مطابق 1862 میں تعمیر کی گئی تھی۔ 1382 ھ مطابق 1962 میں اس کی اصلاح ومرمت کی گئی تھی۔ 1412ھ مطابق 1991 تک اس میں نماز ادا کی جاتی رہی۔حالیہ توسیع و تزئین کے بعد اب یہاں زیادہ نمازی عبادت کر سکیں گے۔