نیوزی لینڈ کے بڑے شہروں میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے،اسرائیل پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ

اقوام متحدہ اور مسلم ممالک فوری طورپر فلسطینی عوام پر اسرائیلی حملوں کو رکوائیں ، مسئلہ کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے مستقل حل نکالیں، شرکاء

اتوار 16 مئی 2021 16:25

نیوزی لینڈ کے بڑے شہروں میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے،اسرائیل ..
کرائسٹ چرچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2021ء) نیوزی لینڈ کے بڑے شہروں میں فلسطین پر اسرائیلی حملوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں بڑی تعداد میں نیوزی لینڈ میں مقیم مسلم کمیونٹی کے علاوہ سول سوسائٹی اور ہیومن رائٹس کے لوگوں نے شرکت کی ، مظاہرے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جنہوںنے فلسطین کے پرچم اور بڑے بڑے بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر اسرائیلی حملوں کیخلاف اور فسلطینی عوام کے حق میں نعرے درج تھے ۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہروں آکلینڈ ، ہملٹن ، وانگانوئی ، ولنگٹن ، نیلسن ، کرائسٹ چرچ اور ڈنیڈن میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔کرائسٹ چرچ میں احتجاجی مظاہرہ دوپہر بارہ بجے سے ڈیڑھ بجے تک بریج آف ریممبرنس پر منعقد ہوا جہاں فلسطینیوں کے حق اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف بھرپور مظاہرہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

مظاہرین مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور سویلین لوگوں کے گھروں پر حملے پربھرپور احتجاج اور نعرے بازی کررہے تھے۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور فلسطینیوں پر حملہ ایک مجرمانہ عمل ہے ۔ اسرائیل پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اسرائیل ایک متعصب ملک بن گیا ہے جہاں فلسطینیوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں انہوںنے اقوام متحدہ اور مسلم ممالک کے سربراہان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طورپر فلسطینی عوام پر اسرائیلی حملوں کو رکوائیں اور اس مسئلہ کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے مستقل حل نکالیں ۔

مقررین نے وزیر اعظم جسینڈر آرڈرن سے بھی مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کی جانب سے ہونے والے حملوں کو رکوانے میں کر دار ادا کر نے کی اپیل کی ۔مقررین نے احتجاج کے آخر میں اعلان کیا کہ اگر فلسطینی عوام پر اسی طرح حملے جاری رکھے گئے تو آئندہ ہفتے میں بھی نیوزی لینڈ بھر میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کئے جائینگے جس کے بعد مظاہرین پر امن طورپر منتشر ہوگئے ۔