1967 کے بعد ایک ملین فلسطینی صہیونی زندانوں میں قید کیے گئے،اسیران کلب

1967 کے بعد قابض فوج نے 54 ہزار فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائیں،رپورٹ

اتوار 6 جون 2021 15:20

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2021ء) فلسطینی اسیران کے امور کے ذمہ دار فلسطینی ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد صہیونی ریاست نے ایک ملین کے قریب فلسطینیوں کو زندانوں میں ڈالا۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی امور اسیران کی طرف سے یوم نکسہ کی مناسبت سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 54 برسوں کیدوران قابض فوج نے 17 ہزار فلسطینی ماوں اور 50 ہزار بچوں کو حراست میں لیا گیا۔

حراست میں لیے جانے والے سو فی صد فلسطینیوں کو دوران حراست جسمانی، ذہبی ، نفسیاتی، معنوی اور مادی اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1967 کے بعد قابض فوج نے 54 ہزار فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1967 کے بعد اسرائیلی زندانوں میں 226 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 73 فلسطینی وحشیانہ تشدد اور اذیتوں سے شہید ہوئے۔71 کی شہادت طبی لاپرواہی سے ہوئی اور 75 کو قتل عمد کے تحت شہید کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :