معید یوسف شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے (کل ) دوشنبہ روانہ ہوں گے، بھارتی ہم منصب سے ملاقات نہیں ہوگی

ہفتہ 19 جون 2021 22:19

معید یوسف شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے (کل ) دوشنبہ روانہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ممبر ممالک کی سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں کے 22اور 23جون کو ہونے والے 16 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے (کل ) اتوار کو دوشنبہ روانہ ہوں گے۔قومی سلامتی ڈویژن میں سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو بتایا کہ اس دورے کے دوران ، قومی سلامتی کے مشیر رکن ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے اور سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں کے سولہویں اجلاس کے پروٹوکول پر بھی دستخط کریں گے ، گذشتہ برس یہ اجلاس ورچوئل طور پر ہوا تھا جس میں بھارت نے ڈاکٹر یوسف کی جانب سے پاکستان کے سیاسی نقشہ کو اس کے پس منظر سے ہٹانے سے انکار پرواک آئوٹ کیا تھا۔

اس دورے کے دوران پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کے لئے روسی فیڈریشن ، تاجکستان ، ازبکستان ، کرغزستان ، قازقستان اور چین کے قومی سلامتی کے مشیروں سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے مشیر قومی سلامتی کے دفتری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اس موقع پرایس سی او اجلاس میں شریک اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان پہلے ہی پاکستان کا موقف واضح کر چکے ہیں کہ بھارت کے ساتھ اس وقت تک کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی جب تک کہ وہ 5 اگست کے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام پر نظرثانی نہیں کرے گا۔قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ افغان قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب بھی دوشنبہ میں ہی ہوں گے۔ افغانستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ہے تاھم افغانستان کو اس اجلاس میں باضابطہ مدعو نہیں کیا گیا ہے۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ افغان قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب نے حال ہی میں پاکستان کے خلاف متعدد بے بنیاد الزامات لگائے ہیں تاھم پاکستان نے افغانستان میں امن کی طرف پیشرفت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کا باضابطہ جواب دیا ہے۔ان وجوہات کی بنائ پر دوشنبے میں بھی پاکستانی اور افغان قومی سلامتی کے مشیروں کے مابین کسی ملاقات کی توقع نہیں ہے۔واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا یہ اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ توقع کی جارہی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان رواں برس کے آخر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے دوشنبہ جائینگے