مسجد نمرہ سے پچھلے 43 برسوں میں کن مذہبی شخصیات نے خطبہ حج دیا؟

اس مُدت کے دوران اب تک 8 شیوخ اور علماء خطبہ حج دے چکے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 20 جولائی 2021 10:21

مسجد نمرہ سے پچھلے 43 برسوں میں کن مذہبی شخصیات نے خطبہ حج دیا؟
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20جولائی2021ء ) حج ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں کم از کم ایک بارفرض ہے۔ ہر مسلمان کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش حج کی سعادت حاصل کرنا اور مکہ اور مدینہ کی زیارت کرنا ہوتا ہے۔ بہت خوش نصیب ہوتے ہیں جنہیں اپنی زندگی میں یہ ایمان پرور سعادت نصیب ہو جاتی ہے۔ اگرچہ اس بار بھی کورونا وبا کی وجہ سے حاجیوں کی تعداد محدود کی گئی ہے۔

مسلمان ہر سال خطبہ حج کے منتظر رہتے ہیں، کیونکہ اس میں اسلام کی اعلیٰ ترین اقدار سے روشناس کروایا جاتا ہے اور اخوت و مودت کا پیغام بھی بھرپور انداز سے دیا جاتا ہے۔ گزشتہ روز مسجد الحرام کے خطیب اور سعودیہ کے ممتاز علماء کی کونسل کے ممبر الشیخ ڈاکٹر بندر بن عبدالعزیز بلیلہ نے خطبہ حج پیش کیا۔

(جاری ہے)

ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 43 برسوں میں آٹھ شیوخ اور کبائر علماء نے مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیا ہے۔

1399ھ میں خطبہ حج پیش کرنے کی سعادت الشیخ صالح بن محمد اللحیدان کو حاصل ہوئی۔ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ اور الشیخ عبدالرحمان بن عبدالعزیز السدیس نے1402ھ سے 1436تک خطبات حج پیش کیے۔ سال1437ء اور 1438ھ کے دوران الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ اور الشیخ عبدالرحمان بن عبدالعزیزالسدیس،1438ھ میں الشیخ سعد بن ناصر الشثری اور 1439ھ کو الشیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ اور الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ، 1440ھ اور گذشتہ برس 1441ھ کو کبار علما کونسل کے رکن اور شاہی دیوان کے مشیر الشیخ عبداللہ بن سلیمان المنیع نے خطبہ حج پیش کیا۔

چونکہ مسلمان دُنیا بھر میں آباد ہیں اور مختلف زبانیں جانتے ہیں، اسی وجہ سے ان کی سہولت کی خاطر اس بار خطبہ حج دس عالمی زبانوں انگریزی، فرانسیسی، انڈونیشی، اردو ، فارسی ، چینی، ترکی، بنگالی، ہاؤسا اور مالائی میں ترجمہ کے ساتھ بھی پیش کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز امام کعبہ شیخ بندر بن عبدالعزیز نے اپنے خطبہ حج میں کہا ہے کہ اللہ نے قرآن میں فرمایا اس نے انسان کو بہترین انداز میں پیدا کیا۔

اللہ نے فرمایا اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرو۔اللہ نے فرمایا اپنے رب کی ایسے عباد ت کرو جیسے اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔ للہ نے اپنے اوپر رحم کو لازم کیا۔اللہ نے فرمایااللہ کے سوا کسی کو نہ پکارو۔اللہ نے فرمایا اللہ کیساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ۔اللہ نے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کرنے کا حکم دیا۔اللہ کا حکم ہے کہ والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کرو۔

اللہ نے فرمایا اپنے نفس کا تزکیہ کرو اور تقویٰ اختیا رکرو۔رسول نے فرمایا، جنت میں اللہ کے رحم و فضل کے بغیر کوئی داخل نہیں ہو گا۔اگر اللہ کا فضل نہ ہوتا تو سب شیطان کی ہی اتباع کرتے۔رسول نے فرمایا اپنے ملازمین کے ساتھ احسان کا معاملہ اختیار کرو۔قرآن میں فرمایا گیا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔اللہ زمین پر فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

اللہ کسی بندے کی محنت ضائع نہیں کرتا ۔رمضان المبارک کے روزے مسلمانوں پرفرض کیے گئے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ شیطان تمہیں گمرا ہ کرنے کی کوشش کرے گا ۔اللہ نے فرمایا ہر انسان سے اس کے اعمال کا حساب کیاجائے گا۔اللہ نے فرمایا بشارت ہے ان لوگوں کے لیے جو نیک کام میں جلدی کرتے ہیں۔اللہ نے فرمایا اس نے زمین اور آسما ن کو6 دن میں تخلیق کیا۔

اللہ نے فرمایا میں نے زمین کو تمہارے لیے مسخر کیا تاکہ تم اللہ کا شکر گزار رہو۔اللہ نے فرمایا متقی کے لیے جنت کی خوشخبری ہے ۔اللہ نے فرمایا مرد اور عورت میں جو بھی بھلائی کا کام کرے اس کو اجر دیا جائے گا۔اللہ نے فرمایا جب کسی کو ہدیہ دو تو اچھا دو۔اللہ کا فرمان ہے جو بندہ اپنے نفس پر ظلم کرتاہے تو اس کے لیے توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔اللہ تعالیٰ نے بندوں کے ساتھ نرمی کا معاملہ فرمایا ۔اللہ نے فرمایا میں نے تمہارے لیے دین کامل کردیا۔اللہ نے فرمایا وہ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔نبی ﷺ نے فرمایا کہ جس علاقے میں طاعون پھیل جائے، لوگ وہاں سے باہر نہ نکلیں۔