مئی کے دوران ہنگاموں کے دوران 400 یہودی خاندانوں کا فرار

فرارافرادنے یہودی اکثریت والے دوسرے علاقوں میں قیام کو ترجیح دی تاکہ وہاں پران کی زندگی محفوظ رہ سکے،صیہونی حکام

بدھ 28 جولائی 2021 16:40

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2021ء) مقبوضہ فلسطین کے شہر اللد کی نام نہاد اسرائیلی بلدیہ کے میئر یائیر رفیفونے انکشاف کیا ہے کہ وسط مئی کے دوران فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے دوران اللد شہر سے 400 یہودی خاندان شہرچھوڑ گئے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ القدس اور غزہ کی پٹی کے محاذوں پر پائی جانے والی کشیدگی کے اثرات اللد شہر میں بھی دیکھے گئے جہاں بڑی تعداد میں ہنگامے ہوئے۔

(جاری ہے)

ان ہنگاموں سے بھاگ کر چار سو یہودی خاندان دوسرے مقامات پر منتقل ہوئے۔ رفیفو نے ارض اسرائیل کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللد شہر میں موجود چار سو یہودی خاندان ہنگاموں کے خوف سے فرار ہوگئے۔ انہوں نے یہودی اکثریت والے دوسرے علاقوں میں قیام کو ترجیح دی تاکہ وہاں پران کی زندگی محفوظ رہ سکے۔انہوں نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ شہروں کے اندر کی صورت حال پر اپنی گرفت مضبوط کرے اور مستقبل میں ایسے واقعات کورونما ہونے سے روکے۔خیال رہے کہ وسط مئی کو غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والی کشیدگی کے دوران اندرون فلسطین کے علاقوں میں بھی ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

متعلقہ عنوان :