اسرائیل کا غزہ کی سمندری شکارگاہ کی توسیع اور دیگر اقدامات کا اعلان
آج سے غزہ میں عالمی برادری کی جانب سے جاری منصوبوں کے لیے ساز و سامان درآمد کرنے کی اجازت ہو گی،صیہونی حکام
ہفتہ 31 جولائی 2021 16:32
(جاری ہے)
بیان میں مزید بتایا گیا کہ اتوار کے روز سے غزہ میں عالمی برادری کی جانب سے جاری منصوبوں کے لیے ساز و سامان درآمد کرنے کی اجازت ہو گی۔غزہ کی پٹی کی آبادی بیس لاکھ کے قریب ہے۔ اس پر ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے فلسطینی تنظیم حماس کا کنٹرول ہے۔البتہ غزہ کی پٹی کے ماہی گیروں کے لیے سمندر کا کھولا جانا یا بند کرنا یہ فریقین کے بیچ کشیدگی کی سطح کے ساتھ مربوط ہے۔اس سے قبل 12 جولائی کو اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے بتایا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں سمندری شکار کے رقبے میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے 9 سمندری میل سے بڑھا کر 12 سمندری میل کر دیا ہے۔
مزید بین الاقوامی خبریں
-
شدید تنقید کے بعد ملالہ یوسفزئی کا فلسطین کے حق میں بیان سامنے آگیا
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.