5 سالہ پوتی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے دادا کو گرفتار کر لیا گیا

ملزم کی دو بیویاں پہلے مر چکیں، تیسری بیوی ناراض ہو کر میکے چلی گئی،اس سے قبل 8 سالہ پوتی سے زیادتی کی کوشش کی،اہل علاقہ کا ملزم کو سنگسار کرنے کا مطالبہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 2 اگست 2021 12:39

5 سالہ پوتی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے دادا کو گرفتار کر لیا گیا
نوشہرہ(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 02 اگست 2021) 5 سالہ پوتی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے دادا کو گرفتار کر لیا گیا۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق پبی کے علاقے چوکی درب میں 5 سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی کوشش کا ملزم بچی کا دادا نکلا۔ملزم کی دو بیویاں پہلے مر چکی ہیں جب کہ تیسری بیوی ناراض ہو کر میکے چلی گئی ہے۔واقعہ منظرعام پر آنے کے بعد علاقے کے لوگ بھی سراپا احتاج ہیں اور ملزم کو سنگسار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متاثرہ بچی کی والدہ نے پولیس کو رپورٹ درج کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنی 5 سالہ بچی کو سسسر کو کھانا دینے کے لیے بھجوایا کچھ دیر بعد بچی روتی ہوئی گھر آئی اور بتایا کہ اس کے دادا نے اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی ہے۔پولیس نے میر بشر نامی ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ملزم کے بیٹے نے پولیس کو بتایاکہ والد عادی مجرم یے،اس سے پہلے اس کی 8 سالہ بیٹی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کر چکا ہے۔

میری والدہ مر چکی ہے اس کے بعد والد نے دوسری شادی کی لیکن ان کا بھی انتقال ہو گیا۔اب اس نے تیسری شادی کی ہے لیکن تیسری بیوی بھی ناراض ہو کر میکے چلی گئی ہیں۔دوسری جانب صنفی تشدد عدالت نے پانچ سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم کو قید اور جرمانہ کی سزا سنا دی۔صنفی تشدد عدالت کے جج جمشید مبارک نے کیس کا فیصلہ سنایا، 16 سالہ جمشید جاوید کو عدالت نے تین سال قید کی سزا سنائی گئی،عدالت نے ملزم کو کمسن ہونے کے باعت کم سزا سنائی۔

عدالت نے ملزم پر 20 ہزار جرمانہ اور20 ہزار ہرجانہ بھی عائد کیا، عدالتی فیصلہ سے پہلے ملزم ضمانت پر تھا ،سزا ملنے پر ملزم کو کمرہ عدالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم کیخلاف 2019 میں تھانہ کاہنہ میں مقدمہ درج ہوا ،ملزم نے اپنے ہمسایے کی پانچ سالہ بیٹی زینب سے زیادتی کی کوشش کی، پراسیکیوٹر کے مطابق بچی گلی میں قلفی کھا رہی تھی ،ملزم ننھی بچی کو ورغلاکر اپنے گھر لے گیا، مجرم اپنے گھر پر اکیلا تھا ،پانچ سالہ زینب کے شور مچانے پر مجرم کو اہل محلہ نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔عدالت نے قرار دیا مجرم کے اقدام سے بچی پر انتہائی برے نفسیاتی اثرات پڑے ،مجرم کم عمر نہ ہوتا تو اس کو زیادہ سزا دی جاتی، کم عمری کے باعث قانون کے تحت کم سزا سنائی گئی۔