سعودیہ میں ویکسین نہ لگوانے والے کارکنان کی ملازمتیں خطرے میں پڑ گئیں

وزارت انسانی وسائل کا کہنا ہے کہ نجی اداروں کو اختیار ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والے کارکنان کا معاہدہ ملازمت ختم کر سکتے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 2 اگست 2021 13:00

سعودیہ میں ویکسین نہ لگوانے والے کارکنان کی ملازمتیں خطرے میں پڑ گئیں
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2 اگست 2021ء) سعودی عرب میں گزشتہ روز یکم اگست سے سرکاری محکموں، نجی اداروں، شاپنگ مالز، مارکیٹس اور دیگر عوامی مقامات پر بغیر ویکسین داخلے پر پابندی کا نفاذ ہو گیا ہے۔ جس کے بعد ویکسین نہ لگوانے والے نجی شعبے کے لاکھوں کارکنان کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ سعودی وزارت انسانی وسائل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین کے لیے ویکسی نیشن کی شرط لاگو ہونے کے بعد نئے ضوابط بھی نافذ ہونے جا رہے ہیں۔

اُردو نیوز کے مطابق وزارت نے کہا ہے :
۔ کسی بھی نجی ادارے کو اختیار ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والے ملازمین کو آن لائن کام کرنے ہدایت جاری کرے۔ تاہم یہ رعایت 9 اگست تک ہو گی۔
۔ اگر کوئی نجی ادارہ سمجھتا ہے کہ ملازم سے آن لائن کام لینا ممکن نہیں تو اسے رخصت دی جا سکتی ہے جو اس کی سالانہ تعطیلات سے کاٹ لی جائیں گی۔

(جاری ہے)

۔ تاہم اگر کسی ملازم کی سالانہ تعطیلات ختم ہو چکی ہیں یا اس کے پاس چھٹیوں کا بیلنس باقی نہیں تو اسے بغیر تنخواہ کے چھٹی دی جائے گی۔

اگر تعطیلات کا یہ عرصہ 20 دن سے زیادہ ہوجائے تو اس کے بعد ملازم کا ورک ایگریمنٹ معطل شمار کیا جائے گا۔ البتہ فریقین اس صورت حال کا کوئی اور حل بھی نکال سکتے ہیں۔
۔ اگر فریقین کے درمیان اس امر پر باہمی اتفاق نہیں ہوتا تو نجی ادارے کو اختیار ہے کہ وہ طے شدہ ضوابط پر عمل کرتے ہوئے ملازم کے ساتھ معاملہ کرے۔نجی ادارے کو چاہیے کہ وہ کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے کارکن کو اس سے پیشگی مطلع کردے۔

وزارت کا کہنا ہے کہ جن کارکنان کو ویکسین لگوانے سے استثنیٰ حاصل ہے اور اس رعایت سے متعلق توکلنا ایپ میں اسٹیٹس موجود ہے۔ ان کارکنان کو بغیر ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کے دفتر یا ملازمت کے مقام پر داخلے کی اجازت ہو گی۔ اگر سرکاری ادارہ اور ملازم کے درمیان ویکسی نیشن سے متعلق اتفاق نہ پائے تو ملازم کو کام سے روک دیا جائے گا اور اس کا یہ عرصے ڈیوٹی سے عذر کے ساتھ غیر حاضری شمار کیا جائے گا جس پر اسے تنخواہ نہیں دی جائے گی۔