اسرائیلی حکومت کا غرب اردن میں یہودی معابد کے قیام میں مدد کا فیصلہ

منگل 21 ستمبر 2021 16:59

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2021ء) عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا کہ قابض اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے کی یہودی بستیوں میں عبادت خانوں (معابد) کے قیام کے قیام میں مالی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں مذہبی مراکز اور یہودی عبادت گاہوں کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق قابض حکومت میں مذہبی امور کے وزیر یمینا پارٹی کیرہ نما متان کاہانا نے کہا کہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے یہودی معابد کی تعمیر اور ان کے قیام میں مدد کیلئے نئے معیارات کے مسودے کی منظوری دی ہے۔فیصلے کے مطابق 20 ملین شیکل (6.25 ملین ڈالر) 30 مقامی (سیٹلمنٹ) حکام میں تقسیم کیے جائیں گے تاکہ وہ یہودی معابد کے قیام کیلئے عمارتیں تعمیر کرسکیں۔اخبار نے نشاندہی کی کہ یہ مدد ہر سال فراہم کی جاتی ہے لیکن پہلی بار ان غرب اردن کی یہودی بستیوں میں بھی یہودی معابد قیام کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :