سندھ ہائی کورٹ کامحترمہ فاطمہ جناح کے اثاثوں کی وراثت سے متعلق قصر فاطمہ کو میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے کا حکم

فاطمہ جناح کی رہاش قصر فاطمہ کے غیر مناسب استعمال پر عدالت برہم ،محکمہ ثقافت کے افسر کی سرزنش، فاطمہ جناح نے یہاں آخری سانسیں لی تھیں آپ وہاں ناچ گانا کررہے ہیں ،ریماکس

بدھ 13 اکتوبر 2021 14:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2021ء) سندھ ہائیکورٹ نے محترمہ فاطمہ جناح کے اثاثوں کی وراثت سے متعلق قصر فاطمہ کو میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے کا حکم دیدیا۔ بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں محترمہ فاطمہ جناح کے اثاثوں کی وراثت سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ نمائندہ محکمہ ثقافت نے بتایا کہ ہم نے عمارت کے تحفظ کیلئے اقدامات کیے۔

فاطمہ جناح کی رہاش قصر فاطمہ کے غیر مناسب استعمال پر عدالت برہم ہوگئی۔ عدالت نے محکمہ ثقافت کے افسر کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے فاطمہ جناح نے یہاں آخری سانسیں لی تھیں آپ وہاں ناچ گانا کررہے ہیں آپ لوگوں نے اس عمارت کا تقدس پامال کیا ہے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل آپ مزار قائد پر بھی ناچ گانا کریں گے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت کو دیکھ بھال کیلئے دیا گیا آپ نے غیرقانونء ٹرسٹ بنالیا۔

انہوں نے ہمیں پورا ملک دیا اور ہم ان کے اثاثوں کے ساتھ کیا کررہے ہیں۔فریقین کے درمیان میڈیکل ڈینٹل کالج کے قیام پر اتفاق ہوگیا۔ عدالت نے قصر فاطمہ کو میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کالج میں گرلز ڈینٹل کالج میں ہاسٹل بھی شامل ہوگا۔ عدالت نے کالج کو چلانے کیلئے ٹرسٹ بنانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے سندھ حکومت کے کلچر ڈیپارٹمنٹ سے قصر فاطمہ سے 30 سال میں ہونے والی آمدن کی تفصیلات بھی طلب کرلی۔

فریقین کی جانب سے ٹرسٹ کیلئے انڈس اسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری، ڈاکٹر ادیب رضوی، جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی اور جسٹس ریٹائرڈ فہیم صدیقی اور امیر علی کے نام تجویز کیئے۔ فریقین نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ٹرسٹیز کی رضا مندی سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ٹرسٹ میں شامل ہونے کے لئے تمام افراد سے رضامندی لی جائے گی۔ عدالت نے قصر فاطمہ میں موجود سامان کی فہرست مرتب کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے فریقین سے درخواستگزار کو 50 سالہ طویل پیروی کرنے پر مالی طور پر ازالہ کرنے سے متعلق تجاویز طلب کرلیں۔ عداکت نے ریمارکس دیئے قصر فاطمہ کو گرلز میڈیکل ڈینٹل کالج میں تبدیل کرنے جو تختی لگائی جائے اس پر تمام قانونی ورثہ کے نام درج کئے جائیں۔عدالت نے درخواست کی مزید سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی۔