کورونا ویکسی نیشن، 12 سال اور زائد عمر کے طلبا کیلیے فارم جاری

ویکسین لگنے کی صورت میں ممکنہ ری ایکشن کی ذمے داری والدین پرعائدہوگی

جمعہ 15 اکتوبر 2021 14:45

کورونا ویکسی نیشن، 12 سال اور زائد عمر کے طلبا کیلیے فارم جاری
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2021ء) این سی او سی کے فیصلے کے تحت 12سال اور اس سے زائد کی عمرکے بچوں کوکوروناکی حفاظتی ویکسین لگانے کے لیے سندھ حکومت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز نے اسکولوں کو طلباکی رجسٹریشن اور ویکسین لگانے کے لیے والدین کی رضامندی کے لیے فارم جاری کردیئے ہیں۔ریجنل ڈیزیز سرویئلنس اینڈ رسپانس یونٹ کی جانب سے اسکولوں کے ذریعے والدین کو بھیجے گئے اس فارمز کے ذریعے والدین سے حلف نامہ پر کروایا جارہا ہے جس میں ویکسین لگنے کی صورت میں کسی بھی ممکنہ ری ایکشن کی ذمے داری والدین پر ہی عائد ہوگی۔

حلف نامہ میں یہ شق بھی پر کروائی جارہی ہے کہ بچے کو ویکسین لگنے کے بعد کسی قسم کے مضر اثرات ظاہر ہونے پر والدین فوری طور پر حکام کو مطلع کرنے کے پابند ہوں گے۔

(جاری ہے)

رجسٹریشن فارم میں طالب علم کے مکمل کوائف اسکول یا کالج کا نام، گھر کا پتہ، والدین کے شناختی کارڈ نمبر اگر پہلے کورونا سے متاثر ہوئے تو اس کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے، اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے طلباکی ویکسین کے لیے رجسٹریشن فارمز بھجوائے جانے پر والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

رجسٹریشن فارم میں تمام کوائف پر کروانے کے بعد ویکسین لگانے پر رضامندی اور انکار کا آپشن دیاگیا ہے تاہم ویکسین لگوانے پر رضامندی نہ ہونے کی صورت میں بھی تمام کوائف ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کو ارسال کرنا ہوں گے، والدین کے مطابق یہ رجسٹریشن فارمز ان بچوں سے بھی بھروائے جارہے ہیں جن کی عمریں 12سال سے کم ہیں۔والدین نے ویکسین لگانے کے لیے حلف نامہ کی شقوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ویکسین بچوں کے لیے محفوظ نہیں ہے تو بچوں کی جان کو کیوں خطرے میں ڈالا جارہا ہے جب تک بین الاقوامی سطح پر بچوں میں اس ویکسین کی افادیت ثابت نہ ہوجائے اور حکومت خود ویکسین لگنے کی صورت میں نتائج کی ذمے داری نہ لے بچوں کو ویکسین لگانے پر مجبور نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :