ایف بی آر نے فیٹف اقدامات پر عملدرآمد ایک سال قبل مکمل کرلیا تھا‘ ترجمان

جون 2021 میں پاکستان کیلئی7 نکاتی نئے ایکشن پلان کی منظوری دی گئی تھی

جمعہ 22 اکتوبر 2021 12:40

ایف بی آر نے فیٹف اقدامات پر عملدرآمد ایک سال قبل مکمل کرلیا تھا‘ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2021ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف اقدامات پر عملدرآمد ایک سال قبل مکمل کرلیا تھا،جون 2021 میں پاکستان کیلئی7 نکاتی نئے ایکشن پلان کی منظوری دی گئی تھی، 2نکات رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور قیمتی دھاتوں کے ڈیلرز سے متعلق تھے۔ترجمان کے مطابق منی لانڈرنگ، دہشتگردی، مالی معاونت روکنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جبکہ منی لانڈرنگ، دہشتگردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے قواعد متعارف کرائے گئے۔

ترجمان کے مطابق عوام کو ان قواعد کو آسانی سے سمجھانے کیلئے ایک جامع مہم کا بھی آغاز کیا گیا۔ ایف بی آر نے ڈی این ایف بی پیز قواعد خلاف ورزی پر جرمانہ بھی عائدکیا۔ایف بی آر نے ڈی این ایف بی پیز سے متعلق ایف اے ٹی ایف اقدامات پر عمل درآمد پہلے رپورٹنگ پیریڈ میں حتمی تاریخ ستمبر 2022 سے ایک سال قبل مکمل کر لیا ہے، جون 2021 کے منعقدہ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کے لئے سات نکاتی نئے ایکشن پلان کی منظوری دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق ایف بی آر کی ویب سائٹ پر پورٹل کی دستیابی کو یقینی بنایا گیاجس میں ڈی این ایف بی پیز کی راہنمائی کے لئے جامع ہدایات موجود ہیں۔ ایف بی آر نے ڈی این ایف بی پیز کی رجسٹریشن کے لئے موبائل ایپ بھی متعارف کرائی جس کے ذریعے مزید ممنوعہ افراد کی لسٹ اسکریننگ اور مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹس کا اجرا ء بھی ممکن ہے۔علاوہ ازیں ڈی این ایف بی پیز کی مکمل نگرانی کے لئے مفصل پلان مرتب کیا گیا ۔

رپورٹ کے مطابق جون 2021 سے اب تک ایف بی آر نے بڑی تعداد میں ڈی این ایف بی پیز کے آن سائٹ انسپیکشن کئے اور متعارف کردہ قواعد کی خلاف ورزی پر غیر ذمہ داران پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا۔انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے سد باب پر مبنی قواعد پر عمل درآمد کے لئے رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشنز کاتعاون بھی حاصل کیا گیا ۔چیئرمین ایف بی آر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایف بی آر اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے سد باب پر مبنی قواعد و ضوابط پر عمل درآمد جاری رکھے گا تا کہ رئیل اسٹیٹ اور قیمتی دھاتوں اور پتھروں بشمول سونا و زیورات کے ذریعے کی جانے والی منی لانڈرنگ کا قلع قمع کیا جا سکے۔