برطانیہ، کورونا سے سیاہ فام، ایشیائی افراد کی ہلاکتوں میں اضافے پر تحقیقات

میں یہ نہیں کہہ رہا کسی نے جان بوجھ کر کیا ، میرے خیال سے طبی آلات میں یہ مسئلہ نظام کی وجہ سے ہے،وزیرصحت

پیر 22 نومبر 2021 15:25

برطانیہ، کورونا سے سیاہ فام، ایشیائی افراد کی ہلاکتوں میں اضافے پر ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2021ء) برطانوی حکومت اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا کچھ طبی آلات میں نسلی تعصب کی وجہ سے سیاہ فام اور ایشیائی لوگ کورونا وائرس سے غیر متناسب طور پر بیمار اور مر رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سیکریٹری صحت ساجد جاوید کا کہناتھا کہ عالمی وبا نے تعصب کے ساتھ صحت کی سہولیات سے متعلق فرق اور صنفی خطوط کی نشاندہی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں تیسرے درجے کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں سیاہ فام اور اقلیت سے تعلق رکھنے والے افراد کو منتقل کیا جارہا ہے جس میں ان کی نصف آبادی سے دگنی تعداد موجود ہے۔ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ تحقیق میں ایک مسئلہ سامنے آیا جس کے مطابق کھال کے ذریعے بلڈ آکسیجن کی پیمائش اور نبض کی جانچ کے آلات گہری رنگت کی کھال پر کام نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اسے عالمی نظام کا مسئلہ قرار دیا۔ساجد جاوید نے بتایا کہ اب میں یہ نہیں کہہ رہا کہ یہ کسی نے جان بوجھ کر کیا ہے، میرے خیال سے طبی آلات میں یہ مسئلہ نظام کی وجہ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ طبی کتابوں کے ساتھ مزید بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر یہ جانبدارانہ عمل یا ایسا نادانستہ طور پر بھی ہوسکتا ہے، لیکن اس سے صحت سے متعلق خراب نتائج موصول ہوں گے جو ہرگز قابل قبول نہیں ہیں۔

انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے امریکی ہم منصب صحت و انسانیت کی خدمات کے سیکریٹری زیویئر بیسیرا اور دیگر ممالک کے عہدیداران کے ساتھ کام کریں گے تاکہ صحت کے نظام میں جانبداری کا اندازہ لگایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے جائزے میں بھی صنفی جانبداری کو مد نظر رکھا جائیگا اور اس کے نتائج جنوری کے اختتام میں رپورٹ کیے جائیں گے۔