اسٹیٹ بینک نے قومی بچت اور سیونگز اکاؤنٹس کی شرح میں ردوبدل کردیا

ڈیپازٹ کی شرح میں1.50 فیصد اضافہ کردیا گیا، شرح منافع کم سے کم 7.25 فیصد ہوگی، یکم دسمبر سے شرح منافع میں اضافے کا اطلاق ہوگا، دیگرممالک سے مہنگائی کا موازنہ درست نہیں، مہنگائی کا ہدف حکومت مقررکرتی ہے۔اسٹیٹ بینک

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 نومبر 2021 16:38

اسٹیٹ بینک نے قومی بچت اور سیونگز اکاؤنٹس کی شرح میں ردوبدل کردیا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 نومبر2021ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قومی بچت اور سیونگز اکاؤنٹس کی شرح میں ردوبدل کردیا، اسٹیٹ بینک نے ڈیپازٹ کی شرح میں1.50 فیصد اضافہ کردیا ہے، شرح منافع کم سے کم 7.25 فیصد ہوگی، یکم دسمبر سے شرح منافع میں اضافے کا اطلاق ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قومی بچت اور سیونگز اکاؤنٹس کی شرح تبدیل کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے ڈیپازٹ کی شرح میں ایک اعشاریہ 50 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔ شرح منافع کم سے کم سات اعشاریہ 25 فیصد کردیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک نے جمعہ کو پالیسی ریٹ میں ایک اعشاریہ 50 فیصد اضافہ کیا تھا، شرح منافع میں اضافے کا اطلاق یکم دسمبر سے ہوگا۔ مزید برآں اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کے ہدف اور پیشگوئی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیگر ملکوں کی مہنگائی کے اہداف سے موازنہ درست نہیں، مہنگائی کا ہدف حکومت مقررکرتی ہے جو 5 سے7 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی کے ہدف اور پیشگوئی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے بعض حصوں میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالی سال 22 میں اوسط مہنگائی کی پیشگوئی نو اعشاریہ سات فیصد کو مہنگائی کے ہدف کے طور پر لیا جارہا ہے اور اس کا دیگر ملکوں کے مہنگائی کے اہداف سے موازنہ کیا جارہا ہے جو یہ درست نہیں۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی مہنگائی کی پیشگوئی ہمارے رواں مالی سال کے تخمینوں کو ظاہر کرتی ہے، دوسری جانب پاکستان کا مہنگائی کا ہدف حکومت مقرر کرتی ہے اور وہ 7 سے 5 فیصد ہے، یہ ہدف وسط مدت میں حاصل کرنا ہے۔ زری پالیسی وسط مدت یعنی اگلے 18-24 مہینوں کے دودران حکومت کے مہنگائی کے ہدف کے حصول سے منسلک ہوتی ہے۔