غنی گروپ نے برومو بیوٹائل، کرومو بیوٹائل ربڑ اسٹاپرز بنانے کا اعلان کر دیا

مقامی سطح پر اس کی تیاری سے پاکستان کو ہر سال 10 ملین ڈالرز کے زرمبادلہ کی بچت ہو گی

جمعرات 25 نومبر 2021 19:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2021ء) پاکستانی کمپنی غنی گروپ نے ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری سے ملک میں پہلی بار فارما سوٹیکلز میں استعمال ہونے والے برومو بیوٹائل، کرومو بیوٹائل ربڑ اسٹاپرز بنانے کا اعلان کر دیا۔ مقامی سطح پر اس کی تیاری سے پاکستان کو ہر سال 10 ملین ڈالرز کے زرمبادلہ کی بچت ہو گی۔ 300 سے زائد پروفیشنلز و دیگر افراد کو روزگار بھی ملے گا۔

بروموبیوٹائل، کرومو بیوٹائل ربڑ اسٹاپرز کی پاکستان میں تیاری کا اعلان غنی گروپ کے ڈائریکٹر جنید غنی نے ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقدہ تین روزہ بارہویں پاک فارما اینڈ ہیلتھ کیئر ایکسپو کے اختتامی روز منتظم ڈائریکٹر پرائم ایونٹ کامران عباسی اور چیئرمین مورگن کیمیکلز لیاقت جاوید کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

نمائش پرائم ایونٹ منیجمنٹ کے تحت پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے تعاون سے منعقد کی گئی۔

جنید غنی نے بتایا کہ جرمن ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ ربڑ اسٹاپر اب پاکستان میں بنیں گے۔ اس کے لیے غنی گلاس بنانے والے غنی گروپ نے فیصل آباد انڈسٹریل ایریا میں مینوفیکچرنگ پلانٹ لگا دیا ہے جو اپریل 2022 میں پروڈکشن شروع کر دے گا۔ پہلے مرحلے میں وہ ہر سال 500 ملین اسٹاپرز تیار کریں گے جو ملکی ضرورت کو سو فیصد پورا کرے گا۔ جنید غنی نے بتایا کہ وہ 13، 20 اور 32 ایم ایم سائز کے المونیم سیل والے ربڑ اسٹاپرز تیار کریں گے۔

2023 میں اس پلانٹ کے توسیعی منصوبے پر کام ہو گا جس میں پروڈکشن کی گنجائش مزید بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پوری فارما انڈسٹری یہ ربڑ اسٹاپر بیرون ممالک سے منگواتی ہے، صرف اس کی سالانہ امپورٹ 10 ملین ڈالرز سے زائد ہے۔ اس پلانٹ کے بعد فارما انڈسٹری کو یہ باہر سے منگوانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اس کے لیے غنی گروپ نے ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

اس سے 300 سے زائد پروفیشنلز و دیگر افراد کو روزگار بھی ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ غنی گروپ 1969 سے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس موقع پر منتظم کامران عباسی نے بتایا کہ نمائش میں 70 سے زائد ملکی و غیر ملکی کمپنیوں نے حصہ لیا، ادویہ سازی صنعت، سروس ڈیلیوری کی نمائش کی گئی، نمائش میں لیبارٹریز میں استعمال ہونے والے آلات، مشینری بھی دکھائی گئی۔

کامران عباسی نے بتایا کہ نمائش کا مقصد فارما صنعت کو فروغ دینا تھا، انڈسٹری کا بہت اچھا ریسپانس رہا، سب لوگ خوش تھے۔ نمائش میں جی ایم پی انٹرنیشنل کے اسٹال پر این ای ڈی یونیورسٹی کی لیبر میں تیار کردہ روبوٹ ڈاکٹر سب کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ قبل ازیں نمائش کے دوسرے روز ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر اکرم سلطان نے بھی دورہ کیا اور منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔