}دنیا گلوبل ویلج ہے جہاں معلومات کا پھیلاؤ زیادہ ہے، محمد اعظم

مسائل کے حل کے لئے ضروری ہے کہ ہر شخص خود اپنے حق کے لئے آواز اٹھائے،شہری کی درخواست پر پاکستان انفارمیشن کمیشن نے کنٹومنٹ بورڈ کو دیہاڑی دار مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافے کی اپیل کی اور کانٹومنٹ بورڈ نے تنخواہ میں اضافے کا اقدام لے لیا: چیف انفارمیشن کمشنر پی آئی سی

جمعہ 26 نومبر 2021 20:10

ؓکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 نومبر2021ء) پاکستان انفارمیشن کمیشن اسلام آباد(پی آئی سی) کے چیف انفارمیشن کمشنر محمد اعظم نے کہا کہ دنیا گلوبل ویلج ہے جہاں معلومات کا پھیلاؤ زیادہ ہے،مسائل کے حل کے لئے ضروری ہے کہ ہر شخص خود اپنے حق کے لئے آواز اٹھائے،شہری کی درخواست پر پاکستان انفارمیشن کمیشن نے کنٹومنٹ بورڈ کو دیہاڑی دار مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافے کی اپیل کی اور کانٹومنٹ بورڈ نے تنخواہ میں اضافے کا اقدام لے لیا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغِ عامہ میں رائٹ آف ایکسس ٹو انفارمیشن ایکٹ 2017, 2019 سے آگاہی کے عنوان پرشعبہ ابلاغ عامہ میں منعقدہ ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پی آئی سی کے چیف کمشنر فواد ملک کا کہنا تھا کہ ہر ایسا معاشرہ جہاں غلط کے خلاف احتجاج نہیں کیا جاتا بدترین معاشرہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ملک سے کرپشن کا خاتمہ صرف تب ممکن ہے کہ جب شفافیت کا پہلو نمایاں ہو۔

ہر ادارے سے شفافیت کا حساب لینا عوام الناس کا حق ہے اور اگر وہ ادارہ معلومات کی فراہمی نہ کرے تو پی آئی سی سے رجوع کرنا چاہیے جو عوام کو معلومات کی فراہمی کرتا ہی.پی آئی سی کے چیف کمشنر زاہد عبداللہ کا موقف تھا کہ مشہور انویسٹگیٹو جنرلسٹ بننے کیلیے طلباء کو تعلیم کے مکمل ہونے کا انتظار کرنا ضروری نہیں بلکہ تعلیمی سفر میں ہی تمام خبروں،اہم معلومات کا مطالعہ کر کے ایک قابل صحافی بن سکتے ہیں اور ایسے میں پی آئی سی انکی رہنمائی کرتا ہے۔

انھوں نے سیمینار کے شرکاء کو پی آئی سی میں درخواست دائر کرنے کا طریقہ بھی بتایا۔سیمینار کے اختتام پر شعبہ ابلاغِ عامہ کی چئیرپرسن ڈاکٹر فازیہ ناز نے کلمات تشکر اداکرتے ہوئے طلباء کو صحافت کے میدان میں کسی بھی خبر سے متعلق معلومات کے حصول کے لئے پی آئی سی سے استفادہ حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔سیمینار میں نظامت کے فرائض شعبہ ابلاغِ عامہ کی مشیر امور طلبہ ڈاکٹر سعدیہ محمود نے انجام دیئے ۔سیمینار کے اختتام پر سوال وجواب کا سیشن بھی ہوا