حکومت نے بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کازیادہ تربوجھ پٹرولیم لیوی اورسیلز ٹیکس کو کم ترین سطح پررکھ کر خودبرداشت کیا،

حکومتی اقدامات سے اجناس اورکھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں کم اضافہ ہوا

منگل 30 نومبر 2021 13:07

حکومت نے بین الاقوامی منڈیوں میں   تیل کی  قیمتوں میں اضافہ کازیادہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2021ء) بین الاقوامی منڈیوں میں خام تیل، اجناس اورکھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں بلندترین اضافہ کے باوجود پاکستان میں قیمتوں میں اضافہ کا زیادہ بوجھ حکومت برداشت کررہی ہے اور عالمی مارکیٹ کے مقابلہ میں پاکستان میں خام تیل، اجناس اورکھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں کم اضافہ ہواہے۔

وزارت خزانہ کی طرف سے دستیاب اعدادوشمارکے مطابق عالمی سطح پرتوانائی شعبہ کے چین کی قیمتوں میں گزشتہ چندماہ کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیاہے جس کی بنیادی وجہ طلب میں اضافہ اوررسد میں خلل ہے۔ گزشتہ دنوں عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت ایک مرحلہ پر85 ڈالرفی بیرل ہوگئی جواکتوبر2018 کے بعد خام تیل کی بلندترین قیمت ہے۔

(جاری ہے)

اعدادوشمارکے مطابق ستمبر2020 میں عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت 280 ڈالرفی میٹرک ٹن ، پام آئل 786 ڈالر فی میٹرک ٹن، سویابین آئل 906 ڈالرفی میٹرک ٹن، گندم 219 ڈالرفی میٹرک ٹن اورخام تیل کی قیمت   41.1  ڈالرفی بیرل تھی جوستمبر2021 میں بڑھ کر بالترتیب 430 ڈالر، 1181 ڈالر، 1399 ڈالر، 263.6ڈالر اور74.6 ڈالرہوگئی، اسی طرح ایک سال کے عرصہ میں بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 53.6 فیصد، پام آئل 48.4 فیصد، سویابین 54.4 فیصد، گندم 20 فیصد، اورخام تیل کی قیمت میں 81.5 فیصدکااضافہ ہوا۔

اس کے برعکس ایک سال کے عرصہ میں پاکستان میں چینی کی قیمت میں 13.5 فیصد، کوکنگ آئل 37.3 فیصد، بناسپتی گھی 40.7 فیصد، گندم 19.3 فیصد، پٹرول 16.5 فیصد اورڈیزل کی قیمت میں 10.8 فیصد اضافہ ہوا۔وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے بین الاقوامی منڈیوں میں قیمتوں میں اضافہ کازیادہ تربوجھ پٹرولیم  لیوی اورسیلز ٹیکس کو کم ترین سطح پررکھ کر خودبرداشت کیاہے۔ معاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کوریلیف دینے کیلئے حکومت نے گندم، چینی اوردالوں پرہدف پرمبنی زراعانت دینے کافیصلہ بھی کیاہے۔ زراعانت ملک کی 40 فیصد آبادی کو فراہم کیا جائے گا۔