دنیا بھر میں پرائیویٹ طیارے رکھنے کا کاروبار

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 3 دسمبر 2021 19:00

دنیا بھر میں پرائیویٹ طیارے رکھنے کا کاروبار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 دسمبر 2021ء) زیادہ دولت رکھنے والے افراد کو نجی طیارے رکھنے کی لَت لگ سکتی ہے۔ ایک دفعہ ایسا کرنے کے بعد کسی اور کمرشل پرواز میں بیٹھنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ اپنا طیارہ ہوتے ہوئے وہ بغیر پیشگی اطلاع کے سفر پر روانہ ہو جاتے ہیں۔

دوسری جانب ہوائی اڈوں پر مسافروں کو سکیورٹی کلیرنس میں انتظار کی کوفت برداشت کرنا پڑتی ہے۔

مشہور اور انتہائی متمول افراد اپنے نجی طیارے پرائیویٹ ایئر فیلڈز پر تیار رکھتے ہیں۔

نجی جہاز اور پر تعیش زندگی، فراڈ کے جرم میں 114 برس قید

جب سے کورونا وبا پھیلی ہے، کئی اور امیر افراد نے بھی نجی طیارے رکھنے کا شوق اپنا لیا ہے۔ یہ طیارے چھوٹے اور بڑے بھی ہو سکتے ہیں۔ اس کی وجوہات میں ایک تو مسافروں سے مناسب فاصلہ اختیار کرنا اور دوسرا ان جگہوں تک پہنچنا بھی ہے جہاں ہوائی کمپنیوں نے اپنی پروازیں بند کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

طیارے خریدنے کے کاروبار میں وسعت

امیر کبیر مسافروں کی جانب سے خاص طور پر نجی طیاروں پر نشست محفوظ کروانے کی مانگ بھی بہت بڑھ گئی ہے۔ اس کاروبار میں چارٹر جیٹ فراہم کرنے والوں کا بزنس مسلسل ترقی کر رہا ہے۔

روس کے اشرافیہ کے کتوں کی سواری، پرائیویٹ جیٹ طیارے

اس کاروبار میں ایک ادارہ نیٹ جیٹس (Netjets) ہے۔ اس ادارے کے پاس سات سو ساٹھ ایسے ہوائی جہاز ہیں، جو چھ سے چودہ نشستوں والے ہیں۔

اس طرح نیٹ جیٹس دنیا بھر میں اس کاروبار کا سب سے بڑا نام خیال کیا جاتا ہے۔

ایسی کمپنیوں کی جانب سے قبل از وقت ادائیگی یا پری پیڈ پروگرام بھی ہیں، جو اس کی ضمانت فراہم کرتے ہیں کہ آپ ایک طیارہ کسی اور کے ساتھ شیئر بھی کر سکتے ہیں۔ نیٹ جیٹس کے پری پیڈ کارڈ کی مقبولیت اتنی بڑی کہ اب ادارے نے اس کی فروخت بند کر دی ہے۔

گلوبل بزنس ایوی ایشن آؤٹ لُک نے رواں برس نجی طیاروں کی پروازیں سن 2020 کے مقابلے میں قریب پچس فیصد زیادہ ہونے کا قوی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ وبا سے قبل کے مقابلے میں پانچ فیصد زیادہ گھنٹے ہیں۔

نجی طیاروں کی خریداری

سن 2020 میں کورونا وبا کی شدت کی وجہ سے عام پروازوں کا سلسلہ قریب قریب بند ہو گیا تھا۔ اسی دور میں نجی طیارے خریدنے میں امراء کی دلچسپی میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

بغیر پائلٹ کے طیارے، ضابطہء اخلاق

اس کاروبار پر نگاہ رکھنے والے ادارے ہنی ویل کے مطابق اس کا قوی امکان ہے کہ طلب کی روشنی میں سات ہزار چار سو نئے بزنس جیٹ فروخت ہو جائیں گے۔

اتنے طیاروں کی خرید کا بزنس دو سو اڑتیس بلین ڈالر یا دو سو گیارہ یورو کے مساوی ہے۔ یہ طیارے مختلف مالکان کو اگلے دس برسوں میں مختلف اوقات پر فراہم کیے جائیں گے۔

نیٹ جیٹس نے رواں برس اکتوبر میں چھ نشستوں والے ایک سو ایمبریئر فینوم تھری ہنڈرڈ (Embraer Phenom 300) کی خرید کا آرڈر دیا ہے۔ ایمبریئر فینوم تھری ہنڈرڈ طیارے کو نیٹ جیٹس کا پسندیدہ طیارہ قرار دیا جاتا ہے۔

یہ کمپنی پہلے بھی ایسے ایک سو طیارے رکھتی ہے۔ نئے طیاروں کی خرید میں نیٹ جیٹس نے ڈھائی بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس ادارے نے تصدیق کی ہے کہ اُسے یہ طیارے سن 2022 میں فراہم کر دیے جائیں گے۔

ایمبریئر فینوم تھری ہنڈرڈ کے علاوہ سیسنا، گلف اسٹریم، بمبارڈیئر اور داسو فیلکن بھی اسی زمرے میں آنے والی وہ طیارہ ساز کمپنیاں ہیں، جو چھوٹی اور درمیانی سائز کے طیارے مارکیٹ میں لا رہی ہیں۔ ان کمپنیوں کے تیار کردہ ہوائی جہازوں کی خرید میں امراء کی دلچسپی اور پسندیدگی سامنے آئی ہے۔

ٹموتھی روکس (ع ح/ک م)