بین الاقوامی اداراہ برائے سول ایوی ایشن کی جانب سے عائد پابندیاں اٹھا لیں گئیں

وہ ممالک جہاں پر پابندیاں تھیں امید ہے فروری مارچ میں فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہو جائے گا،غلام سرور

جمعرات 6 جنوری 2022 23:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2022ء) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اداراہ برائے سول ایوی ایشن کی جانب سیعائد پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں،وہ ممالک جہاں پر پابندیاں تھیں امید ہے وہاں فروری مارچ میں فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ جمعرات کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں837 ملازمین کی ڈگریاں جعلی تھیں جن میں 8 سے 10 پائلٹس بھی شامل تھے ، ایوی ایشن ڈویڑن نی2019 میں ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ باقی پائلٹس کی ڈگریوں کو بھی چیک کیاجائے،کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 850 لائسنسز میں سے 262 پائلٹس کے لائسنس جعلی تھے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتیں ایسی کوتاہیوں کو چھپاتی رہیں جبکہ ہماری حکومت نے اس چیلیج کو قبول کیا جس کی وجہ سے حکومت پر کافی تنقید بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ کمیٹی کی انکوائری میں 5 افسران ذمہ دار ٹھہرائے گئے جن پر ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ان کو پابند سلاسل کیا۔انہوں نے بتایا کہ جنوری 2019 میں بین الاقوامی اداراہ برائے سول ایوی ایشن کے سربراہ کو خط لکھ کر بتایا کہ جن اعتراضات کے نتیجے میں انہوں نے پاکستان پر پابندیاں لگائی تھیں ان تمام اعتراضات کو دور کر دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں پچھلے سال 29 نومبر کو دس رکنی ٹیم جس میں ہوا بازی سے متعلق تمام شعبوں کے ماہرین تھے پاکستان کا دورہ کیا اور 10 دسمبر تک سول ایویشن کے سارے سسٹم کا معائنہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کلیئرنس کے بعد یورپین اتھارٹیز اوربین الاقوامی اداراہ برائے سول ایوی ایشن کی اتھارٹیز کو خط لکھ دیے گئے ہیں جسکے بعد امید ہے کہ فروری سے مارچ تک تمام آپریشنز دوبارہ شروع کر دیے جائیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پی آئی اے نے کورونا جیسے نامساعد حالات میں بھی اپنی سروسز کو جاری رکھا اور تقریبا 5 لاکھ پاکستانیوں کو مختلف ممالک سے اس وقت واپس وطن لیکر آئے جب زیادہ تر ایئر لائنز نے اپنے آپریشنز کو بند کر دیا تھا،پی آئی نے اپنے اخراجات میں کمی کرتے ہوئے بہتر انداز میں اندرون ملک مختلف شہروں سے سکردو کیلئے 17 فلائٹس کے ذریعے ایک لاکھ پچیس ہزار سیاحوں کو اسکردو سیاحت کیلئے پہنچایا،اسکے علاوہ دمشق میں سترہ سال بعد فلائٹس کو دوبارہ چلایا گیا،بشکیک،باکو , اشقندکیلئے بھی جلد فلائٹس کا آغاز کیا جائے گا۔

سی پی ایل اور اے ٹی پی ایل لائسسنگ کے حوالے سے وزیر ہوا بازی نے بتایا کہ اس ضمن میں یو کے اتھارٹیز کے ساتھ ایم او یو سائن کیا گیا ہے جس کے تحت ان لائسنس کے حصول کیلئے یو کے اتھارٹیز اپنے رائج شدہ نظام کے تحت امتحانات لیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت ایوی ایشن سیکٹر میں بہتری کے لئے تمام وسائل بروکار لارہی ہے۔جہازوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہمیں ورثے میں 29 جہاز ملے تھے جن میں سے ایک اے 320 اور ایک بی 777 جہاز گرائونڈ تھے، ہماری حکومت نے ان جہازوں کو ٹھیک کر کے دوبارہ چلایا اور اس وقت ہمارے بیڑے میں 34 جہاز ہیں، اسکے علاوہ بھی مزید نئے جہاز بیڑے میں شامل کیے جائیں گے۔